سکھر: انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تمام چھ ملزمان کو عمر قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنا دی۔
سکھر کی انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج عبد الرحمن قاضی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کیس کا مختصر فیصلہ سنایا۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے خالد محمود سومرو کے قتل کے مقدمے کی 450 سے زائد سماعتیں مکمل کرنے کے بعد 13 دسمبر کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عدالت نے تمام چھ ملزمان حنیف بھٹو، مشتاق مہر، الطاف جمالی، لطف جمالی، سارنگ اور دریا خان جمالی کو جرم ثابت ہونے پر قتل اور دہشت گردی کے الزام میں عمر قید، اسلحہ کے الزام میں 7، 7 سال قید اور 10 لاکھ روپے فی کس جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سندھ چیپٹر کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو 29 نومبر 2014 کو سکھر میں فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا۔
اس فیصلے پر خالد محمود سومرو کے صاحبزادے راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ جرم ثابت ہونے پر ملزمان کو سزائے موت ہونی چاہیے تھی، اور وہ اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔