ملک سے آدھی کرپشن ختم ہو جائے تو آئی ایم ایف کی ضرورت ہی نہ پڑے: وزیر دفاع

99
threatened martial law

سیالکوٹ: وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ اگر ملک سے آدھی کرپشن ختم ہو جائے تو ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔

سیالکوٹ چیمبر آف کامرس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں حرام اور حلال کی تمیز ختم ہو چکی ہے ،کرپشن ہماری معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے،ملک اس وقت برے دور سے گزر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 سالہ دور حکومت کے دوران پیدا ہونے والے بگاڑ سے ابھی تک نمٹ رہے ہیں، ہم آہستہ آہستہ مایوسی کے دور سے نکل چکے ہیں لیکن اب بھی بہت سی رکاوٹیں عبور کرنی ہیں۔

 وزیر دفاع نے کہا کہ کرپشن کو 100 فیصد ختم کرنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا،کلکٹر کسٹم اپنی پوسٹنگ کے لیے 40، 50 کروڑ کی رشوت دیتے ہیں، ایک کسٹم کلیکٹر کروڑوں روپے کی کرپشن کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آگئی ہے، 7 سے 8 ماہ میں کوئی ایک معاشی اشاریہ بتا دیں جو بہتر نہ ہوا ہو ؟۔ کچھ ایسے فیصلے ہیں جو ہم اپنی مجبوریوں کی وجہ سے نہیں لے پاتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کاروبار ملک سے باہر جانے کا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں اسمگل کی جارہی ہیں، ہمارے ریجن میں پیدا ہونے والے مسائل کے اثرات ہم پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ صنعتی برادری کے تمام مسائل سے آگاہ ہوں، حکومت صنعتوں کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے،برآمدات میں اضافے کی کوشش کر رہے ہیں۔