اقوام متحدہ:حق خود ارادیت پر مبنی پاکستانی قرارداد کا متن منظور

27

اقوام متحدہ (اے پی پی)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے حق خود ارادیت کی توثیق بارے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کی متفقہ منظوری دے دی ہے ۔ قرار داد کے متن کی سفارش گزشتہ ماہ سماجی، انسانی اور ثقافتی مسائل سے متعلق اقوام متحدہ کی 193 رکنی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی نے کی تھی ۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے گزشتہ روزقومی خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے نمائندے کو ایک سوال کے جواب میں بتایاہے کہ قرارداد ایک ایسی دنیا کا
تصور پیش کرتی ہے جہاں ہر قوم، ہر برادری اور ہر فرد عزت کے ساتھ، جبر سے آزاد اور اپنی تقدیر کا خود تعین کرنے کے لیے بااختیار ہو۔ پاکستان1981ء سے یہ قرارداد پیش کر رہا ہے تاکہ دنیا کی توجہ ان لوگوں بشمول فلسطین اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر پر مبذول کرائی جا سکے جو اب بھی اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔ 65 ممالک کے تعاون سے پیش کی گئی اس قرارداد میں ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر غیر ملکی فوجی مداخلت اور بیرونی ممالک اور علاقوں پر قبضے کے ساتھ ساتھ جبر، امتیازی سلوک اور بدسلوکی کی کارروائیوں کو روکیں۔ قرار داد میں ذمہ دار ریاستوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بیرون ممالک اور علاقوں میں اپنی فوجی مداخلت اور قبضے کے ساتھ ساتھ جبر، امتیازی سلوک، استحصال اور بدسلوکی کی تمام کارروائیاں فوری طور پر بند کریں ۔جنرل اسمبلی نے ان لاکھوں پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی حالت زار پر بھی افسوس کا اظہار کیا جو ان کارروائیوں کے باعث بے گھر ہو گئے ہیں اور ان کی حفاظت اور عزت کے ساتھ رضاکارانہ طور پر اپنے گھروں کو واپس جانے کے حق کی توثیق کی ۔قرار داد میں انسانی حقوق کی کونسل پر زور دیا گیا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں خاص طور پر غیر ملکی فوجی مداخلت، جارحیت یا قبضے کے نتیجے میں حق خود ارادیت پر خصوصی توجہ دے۔