اسلام آباد(نمائندہ جسارت)حکومت نے نان فائلرز کے گرد شکنجہ مزید تنگ کرنے کی تیاری کرلی۔ نان فائلرز پر پابندیوں کے حوالے سے قومی اسمبلی میں ٹیکس لا ترمیمی بل پیش کردیا گیا۔ قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے ٹیکس لا ترمیمی بل کے مطابق نان فائلرز پر 800 سی سی سے زائد گاڑیاں خریدنے پر پابندی ہوگی، نان فائلرز مخصوص حد سے زیادہ جایداد نہیں خرید سکیں گے، نان فائلرز پر مخصوص حد سے زیادہ شیئرز کی
خریداری پر بھی پابندی ہوگی، نان فائلر بینک اکاؤنٹ اوپن نہیں کر سکیں گے،نان فائلرز ایک حد سے زیادہ بینکنگ ٹرانزیکشنز نہیں کرسکیں گے۔مجوزہ ترمیم کے مطابق نان فائلرز کو موٹر سائیکل، رکشا اور ٹریکٹر خریدنے کی اجازت ہوگی۔مجوزہ ترمیم کے مطابق غیر رجسٹرڈ کاروباری افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں گے، غیر رجسٹرڈ کاروباری افراد جایداد ٹرانسفر نہیں کرسکیں گے، غیر رجسٹرڈ افراد کی پراپرٹی اور کاروبار حکومت سیل کرنے کی مجاز ہوگی، ایف بی آر جن لوگوں کے نام کی لسٹ جاری کرے گا ان کے اکاؤنٹس منجمدکیے جائیں گے۔ مجوزہ ترمیم کے مطابق سیلز ٹیکس رجسٹریشن نہ کرانے پر بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں گے، ایسے افراد پر پراپرٹی ٹرانسفر پر پابندی ہوگی، سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے 2دن بعد اکاؤنٹس غیرمنجمدکیے جائیں گے، اکاؤنٹس غیر منجمد کرنے کے لیے چیف کمشنر کے پاس اپیل کرنا ہوگی۔اس کے علاوہ فائلر کے والدین، بیوی اور 25 سال تک کی عمر کے بچے فائلر تصور ہوں گے۔مذکورہ بالا پابندیوں کا اطلاق وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے بعد ہوگا۔