بھارت کی ایک معروف یوٹیوبر نے یوٹیوب کریئر کو خدا حافظ کہہ دیا ہے۔ نلِنی اُناگر نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ اُس نے پانچ سال کے دوران کچن، اسٹوڈیو اکوپمنٹ اور دیگر اشیا کی خریداری پر کم و بیش 8 لاکھ روپے (پاکستانی 27 لاکھ روپے) خرچ کیے۔ اِتنی معقول سرمایہ کاری پر بھی نتیجہ صفر ہی رہا۔
نلِنی اُناگر نے اپنی کم و بیش 250 پوسٹیں بھی ڈیلیٹ کردی ہیں۔ وہ ایک کانٹینٹ کریئیٹر کے طور پر کریئر بنانا چاہتی تھی مگر اس کوشش میں وہ بُری طرح ناکام رہی۔
اچھی خاصی سرمایہ کاری کرنے اور معیاری کانٹینٹ پیش کرنے پر بھی یوٹیوب کی طرف سے ہونے والی آمدنی صفر رہی۔ نلِنی کُکنگ چینل چلاتی تھی۔ اس نے اپنی کہانی سوشل میڈیا ایپ ایکس پر ایک پوسٹ میں شیئر کی ہے۔ اُس نے یوٹیوب چینل چلانے کے لیے جو سامان خریدا تھا وہ بھی بیچنے کا اعلان کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر نلِنی کی کہانی پڑھنے والے بہت سے لوگوں نے اُسے مایوس نہ ہونے اور کام جاری رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔
نلِنی اُناگر نے لکھا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے کامیابی اور آمدنی کا مدار بہت حد تک مقدر پر بھی ہے اور پھر یہ بھی معلوم نہیں کہ لوگ چاہتے کیا ہیں۔ کسی کی لاٹری لگ گئی تو لگ گئی۔ یہ آمدنی کا ایسا ذریعہ ہے جس پر کبھی مکمل بھروسا نہیں کیا جاسکتا۔ یہ مکمل طور پر ہوائی روزی ہے۔
نلِنی کی کہانی سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ آن لائن کانٹینٹ کے ذریعے کمانا کتنا مشکل کام ہے۔ بہت سے نوجوان جذباتیت سے مغلوب ہوکر وڈیوز بناتے ہیں اور اُنہیں اپ لوڈ کرنے کے بعد یہ سمجھتے ہیں کہ اب دولت کی بارش ہونے لگے گی۔ ایسا نہیں ہوسکتا اور ہو بھی نہیں سکتا۔
کچھ انٹرنیٹ یوزرز نے نلِنی کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر کوئی کام نہیں چل پارہا اور آمدنی نہیں ہو رہی تو اُسے چھوڑ کر کوئی اور کام کرنے میں کچھ ہرج نہیں۔ نلِنی کا کیس بھی یہی ہے اس لیے اگر وہ کچھ اور کرنا چاہتی ہے تو شوق سے کرے، یوٹیوب کے بھروسے نہ رہے۔
بہت سے انٹرنیٹ یوزرز نے لکھا ہے کہ اب آن لائن کمائی بہت مشکل ہوگئی ہے کیونکہ مسابقت بہت زیادہ ہے۔ دوسری طرف یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا ایپس نے اپنے قواعد بھی بدل دیے ہیں۔ بہت بڑی تعداد میں ہٹس اور لائکس آنے کی صورت میں اور باقاعدگی سے نیا مواد اپ لوڈ کرتے رہنے ہی پر کچھ مل پاتا ہے اور وہ بھی کئی سال کے انتظار کے بعد۔
نلِنی نے بعض متنازع پوسٹیں بھی اپ لوڈ کی تھیں۔ اداکارہ سوارا بھاسکر سے متعلق ایک پوسٹ پر خاصا بڑا تنازع بھی اٹھ کھڑا ہوا تھا۔ اس نے سوارا بھاسکر کی مختلف زمانوں کی تصویریں اپ لوڈ کرکے سوال کیا تھا کہ وہ کیا کھارہی ہے جو اِتنی موٹی ہوگئی ہے۔