اسلام آباد: احتساب عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا فیصلہ محفوظ کر لیا، جو پیر کو سنایا جائے گا۔
میڈیاکے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی۔
ٹرائل کی آخری سماعت سوا 8 گھنٹے جاری رہی، اس موقع پر عمران خان اور بشری بی بی عدالت میں پیش ہوئے۔ملزمان کے وکلا نے حتمی دلائل مکمل کر لیے، جس کے بعد عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف ریفرنس کا فیصلہ محفوظ کر لیا، جو پیر کو سنایاجائےگا۔القادر ٹرسٹ کیس کا ٹرائل عمران خان اور بشری بی بی کی حد تک جاری تھا۔
یاد رہے کہ 6 جنوری 2024 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کے القادر ٹرسٹ ریفرنس میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض سمیت ریفرنس کے 6 شریک ملزمان کو اشتہاری اور مفرور مجرم قرار دے دیا تھا۔
اس سے قبل گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں تقریباً ساڑھے 4 گھنٹے تک جاری رہنے والی سماعت کے دوران نیب وکلا نے حتمی دلائل مکمل کرلیے تھے اور سماعت فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی تھی۔
نیب کے وکیل امجد پرویز اور ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی نے دوران سماعت اپنے دلائل میں کہا تھا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) اور پاکستان کے ایسٹ ریکوری یونٹ کے درمیان 6 نومبر 2019 کو معاہدہ خفیہ رکھنے کا معاہدہ طے پایا، اس وقت کی حکومت کے پاس این سی اے اور نجی کمپنی بحریہ ٹاؤن کے درمیان طے پائے معاہدے کو خفیہ رکھنے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔
انہوں نے مؤقف اپنایا تھا کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے 29 نومبر کو پہلی قسط نجی کمپنی کے سپریم کورٹ میں لائیبلٹی اکاؤنٹ میں منتقل کی، اس وقت کے وزیراعظم نے کابینہ سے 2 دسمبر 2019 کو معاہدہ خفیہ رکھنے کے نوٹ کی سرسری منظوری لی۔