اسلا م آباد (صباح نیوز) سینیٹ کمیٹی برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس کے اجلاس میں وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس ریاض حسین پیرزادہ نے اپنی ہی وزارت کا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیا، انہوں نے انکشاف کیا کہ وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس میں بہت گندگی ہے، وزیراعظم سے کہا ہے کہ بے شک یہ وزارت مجھ سے لے لیں، کل کو خبر لگ جائے گی کہ وزیر ٹھیکیدار کے ساتھ مل کر
پیسہ کھا گیا ہے‘ اگر اس وزارت نے گزشتہ سالوں میں کام کیا ہوتا تو آج ڈی ایچ اے اور بحریہ ٹائون نہ بنے ہوتے۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی ناصر محمود کی زیرِ صدارت پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس ریاض حسین پیرزادہ نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ یہ مل کر کام کرنے والی وزارت ہے‘ کسی بھی پالیسی پر پیپر ورک تیار کرکے وزیراعظم کو پیش کرسکتے ہیں‘ نیلامی کرتے ہیں تو بہت کم لوگ آتے، وزارت پر کسی کا اعتبار ہی نہیں رہا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے سی ڈی اے حکام پر اسلام آباد میں جیل کی تعمیر کا منصوبہ مکمل نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ستمبر میں چیئرمین سی ڈی اے نے کمیٹی میں کہا تھا کہ دسمبر میں منصوبہ مکمل ہو جائے گا، قائمہ کمیٹی نے جیل کی تعمیر وقت پر نہ ہونے سے متعلق معاملہ پر سیکرٹری داخلہ کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا ہے۔