صدر اور وزیراعظم کو اخباری تراشوں کی بنیاد پر تو نہیں بلا سکتے ، ہائیکورٹ

37

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ صدر اور وزیراعظم کو ہم اب اخبارات کے تراشوں کی بنیاد پر توبلا کر ان کونہیںسن سکتے،ڈی چوک احتجاج کے بعد اداروں کے خلاف چلنے والی مہم
سے متعلق درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کی اعتراضات دور کرکے سات روز میں دوبارہ لگانے کی ہدایت ،اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے طالب حسین ایڈووکیٹ کی درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اعتراض ہے، میں درخواست گزار ہوں اور اِن پرسن ہوں۔ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ نے رٹ کس کے خلاف دائر کی ہے۔ آپ کیا چاہتے ہیں ،عدالت کس کو ڈائریکشنز دے؟ آپ نے اپنی درخواست میں صدر، وزیراعظم اور وزراءکو اِن پرسن بلانے کا کہا ہوا ہے۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم اور وزراءکو اس لیے پارٹی بنایا کیونکہ 26 نومبر والے معاملے میں ملوث ہیں، اخبارات میں ثبوت موجود ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم اب اخبارات کے تراشوں کی بنیاد پر تو کسی کو ان پرسن نہیں بلا سکتے۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ میں نے یا آپ نے تحقیقات نہیں کرنی یہ اداروں کا کام ہے، آپ اپنی رٹ کو پراپر بنائیں۔
ہائیکورٹ