قومی معیشت پر پاکستانیوں کے اعتماد میں خوش گوار اضافہ

95

پاکستان کا کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس +0.8 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ قومی معیشت کو مضبوط سمجھنے والے افراد کی تعداد چار فیصد سے بڑھ کر سولہ فیصد ہوگئی۔

چند سہ ماہیوں کے دوران گاڑیاں اور مکان خریدنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے اور اس رجحان سے معیشت کو فروغ ملا ہے۔ پاکستان بھر میں مہنگائی سے متعلق خدشات تین سال کی کم ترین سطح پر ہیں۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ لوگ معیشت پر زیادہ اعتماد کر رہے ہیں اور کچھ کر دکھانے کا جذبہ اُن میں نمایاں ہے۔

روزگار سے متعلق سلامتی اور سکون محسوس کرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ لوگ زیادہ کام کرنا چاہتے ہیں اور انہیں اس بات کا بھی یقین ہے کہ انہیں اپنی صلاحیتیں دکھانے کے مواقع ملیں گے۔

تین سال کے دوران بچت کے حوالے سے بھی اعتماد بڑھا ہے۔ اس وقت کم و بیش 15 فیصد پاکستانی مستقبل کے حوالے سے پُرامید ہیں اور اپنی مالی حیثیت کے بہتر ہونے کی اُمید اُن میں زیادہ ہے۔

خریداری کے حوالے سے اچھا محسوس کرنے والوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت خریداری کو مثبت قرار دینے والوں کی تعداد 10 فیصد سے زیادہ ہے جو نہایت خوش گوار علامت ہے۔

گلوبل کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس کے جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان کی معیشت بہت سے چیلنجز کے باوجود مضبوط ہے اور صارفین کے اعتماد میں تواتر سے اضافہ ہو رہا ہے۔ لوگ مکانات، گاڑیاں اور دیگر مستقل یا پائیدار اثاثے خریدنے میں غیر معمولی دلچسپی لے رہے ہیں اور اس سے اُن کے اعتماد میں بھرپور اضافے کا پتا چلتا ہے۔

تیزی سے ابھرتی اور مضبوط ہوتی ہوئی معیشتوں میں پاکستان اب نمایاں طور پر سامنے آرہا ہے۔ عام آدمی کے اعتماد میں اضافہ اس بات کا مظہر ہے کہ اُسے معیشت پر بھی یقین ہے اور اپنے وجود پر بھی۔ ایسے میں افرادی قوت کا معیار بھی بلند ہو رہا ہے۔