وفاق المدارس کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس: مدارس بل پر اہم فیصلے

115

اسلام آباد: وفاق المدارس کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس اسلام آباد میں مفتی محمد تقی عثمانی کی صدارت میں ہوا، جس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بطور خاص شرکت کی۔ اجلاس میں مدارس بل سمیت دینی مدارس کے مختلف مسائل پر اہم فیصلے کیے گئے۔

اہم فیصلے اور سفارشات

اجلاس میں اتحاد تنظیمات مدارس کے فیصلوں اور موقف کی مکمل توثیق کی گئی۔علاوہ ازیں وفاق المدارس نے ملک بھر میں عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں جمعہ کے اجتماعات، ختم بخاری اور مدارس کے سالانہ پروگراموں میں عوام کو اتحاد تنظیمات مدارس کے موقف سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔

مدارس رجسٹریشن بل کو ایکٹ کی شکل میں منظور کرنے کے بعد، وفاق المدارس نے فوری گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ مدارس کے معاملات میں رکاوٹیں اور تاخیری حربے قابل قبول نہیں اور ان مسائل کو فوری حل کرنا ضروری ہے۔

مدارس کے تحفظ کے لیے عزم

مجلس عاملہ نے دینی مدارس کی حریت و آزادی کے تحفظ کا عزم کیا اور کہا کہ کسی قسم کی مداخلت یا ڈکٹیشن کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ تمام مدارس کے اصلی بورڈز اور تنظیمیں ایک پیج پر ہیں، اور اگر مدارس کے اصولی موقف کو تسلیم نہ کیا گیا، تو تمام مکاتب فکر کی باہمی مشاورت سے مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمن کا کردار

اجلاس کے دوران، وفاق المدارس کے ذمے داران نے مولانا فضل الرحمن کی پارلیمنٹ میں مدارس کے حق میں پُر زور نمائندگی کرنے پر ان کی تعریف کی اور ان کے موقف کی مکمل تائید کی۔

مرکزی مجلس عاملہ اجلاس کے شرکا

اجلاس میں وفاق المدارس کی مذہبی شخصیات اور اساتذہ نے شرکت کی، جن میں مولانا انوار الحق، مولانا محمد حنیف جالندھری، مفتی سید مختار الدین شاہ، مولانا سعید یوسف، مولانا عبید اللہ خالد، مفتی عبدالستار، مولانا حسین احمد، مولانا زبیر صدیقی، مولانا صلاح الدین، قاضی نثار، ناظم دفتر مولانا عبدالمجید سمیت دیگر اہم شخصیات شامل تھیں۔