حماس اور اسرائیل  میں جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے قریب

132
A prisoner exchange

مقبوضہ بیت المقدس: حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے قریب ہے۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر 2023ء سے غزہ پر مسلط کی گئی اسرائیلی جنگ کے بعد پہلی بار ایسا موقع آیا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے ایک نئے مرحلے تک پہنچ گیا ہے۔

اس حوالے سے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ اب  پہلے سے زیادہ قریب دکھائی دے رہا ہے اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہ ڈالی گئی تو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ تقریباً طے پا چکا ہے۔

ذرائع نے کہا کہ اب امریکا کو کو چاہیے کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم پر دباؤ ڈالے تاکہ اس معاہدے کی تکمیل کی راہ ہموار ہو سکے۔

میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ کے بتدریج خاتمے اور اسرائیلی افواج کی مرحلہ وار واپسی کے لیے ایک مفصل تجویز پیش کی ہے، جس میں فلسطینیوں کی اپنے گھروں کو واپسی اور بین الاقوامی ثالثوں کی جانب سے ضمانتیں بھی شامل ہیں۔ اس تجویز میں لچک دکھاتے ہوئے حماس کی جانب سے جنگ بندی کے لیے طے شدہ ٹائم ٹیبل کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ لبنانی اخبار نے بھی گزشتہ دنوں اپنی ایک رپورٹ میں فریقین (حماس اور اسرائیل) کے مابین معاہدے کے قریب پہنچنے سے متعلق پیش گوئی کی تھی۔