امریکی ریاست وسکونسن کے ایک اسکول میں اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں مشتبہ ملزم سمیت تین لڑکے ہلاک ہوگئے۔
میڈیسن سٹی کی پولیس نے بتایا ہے کہ مارا جانے والا حملہ آور بھی ایبنڈنٹ لائف کرسچین اسکول کا طالب علم تھا۔
حملہ آور اور ہلاک ہونے والے دیگر دو لڑکوں کی عمریں 15 اور 17 سال کے درمیان تھیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے حملہ آور کے ممکنہ ساتھی کی تلاش جاری ہے۔ یہ واردات ذاتی پرخاش کا نتیجہ ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈں نے میڈیسن سٹی، وسکونسن کے ایبنڈنٹ لائف کرسچین اسکول کے افسوس ناک واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کانگریس پر زور دیا ہے کہ وہ اب اسکولوں میں تشدد اور قتل و غارت روکنے کے حوالے سے جامع قانون سازی کرے تاکہ ملک بھر میں والدین اپنے بچوں کی سلامتی کے حوالے سے پرسکون ہوسکیں۔
امریکا بھر کی نئی نسل میں تشدد پسندی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔
اسکولوں میں فائرنگ کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ شہریوں کے لیے گن خریدنا کچھ مشکل نہیں۔ گن کلچر نے معاشرے میں انتہا پسندی کو بھی فروغ دیا ہے اور قتل و غارت کو بھی۔