اسلام آباد:وزیر مملکت برائے آئی ٹی شیزا فاطمہ نے پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس میں بہتری لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت میں نیشنل براڈ بینڈ نیٹ ورک فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ فائبر آئزیشن پالیسی اور فائیو جی ٹیکنالوجی کی آمد سے انٹرنیٹ کی صورتحال میں نمایاں اور مثبت فرق نظر آئے گا۔
شیزا فاطمہ نے بتایا کہ پاکستان میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی اپریل 2025ء میں ہوگی اور اس کے ساتھ فور جی کی رفتار بھی بہتر کی جائے گی۔ وزیر مملکت نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ پاکستان کو سائبر سیکورٹی کے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، جہاں روزانہ سائبر حملے ہوتے ہیں، لیکن حکومت اس پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے نیشنل ڈیجیٹل کمیشن کے قیام کا اعلان کیا، جو 5سال کے لائحہ عمل پر کام کرے گا اور ڈیجیٹل پاکستان کے منصوبے کے تحت کئی اہم اقدامات کرے گا۔ یہ کمیشن وزیراعظم کی سربراہی میں قائم کیا جائے گا اور نیشنل ڈیجیٹل اتھارٹی بھی اسی کے تحت کام کرے گی۔
وزیر مملکت نے امید ظاہر کی کہ اپوزیشن بھی ڈیجیٹل پاکستان بل کی حمایت کرے گی، جس کے بعد ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں مزید بہتری آئے گی۔