پاکستان میں آئی ایم ایف قرضوں کی آمد سے شارجہ کی رئیل اسٹیٹ میں تیزی

152

شارجہ (کامرس ڈیسک ) پاکستان میں آئی ایم ایف قرضوں کی آمد کے ساتھ ہی اماراتی اورخلیجی ریاستوں میں رائیل اسٹیٹ کے کاربار میں اضافہ ہو جاتاہے شارجہ کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں گزشتہ ماہ نومبر میں 4 ارب درہم کی ریکارڈ معاہدے کئے گئے۔امارات کی نیوز ایجنسی وام کے مطابق شارجہ کی رئیل سٹیٹ مارکیٹ نے نومبر 2024 میں نمایاں ترقی حاصل کی، جس میں 4,606 ڈیلز کے ذریعے 4 ارب درہم کے لین دین ریکارڈ کیے گئے، جن کا رقبہ 20.4 ملین مربع فٹ پر محیط تھا۔کل لین دین میں سے فروخت کے سودے 1,522 (33فیصد) رہے، جبکہ رہن کے سودے 339 (7.4فیصد) تھے، جن کی مالیت 668 ملین درہم تھی، اور دیگر سودے 2,745 (59.6فیصد) پر مشتمل تھے۔ فروخت کا دائرہ شارجہ کے 116 علاقوں تک پھیلا ہوا تھا، جن میں رہائشی، تجارتی، صنعتی، اور زرعی جائیدادیں شامل ہیں۔ اہم پراپرٹی اقسام میں 925 زمین کے سودے، 322 ٹاور یونٹس، اور 275 تیار شدہ زمین کے سودے شامل تھے۔موولح کمرشل” نے مارکیٹ میں سبقت حاصل کی، جس نے سب سے بڑی زمین کی ڈیل 180 ملین درہم کی اور تیار شدہ زمین پر سب سے بڑی رہن کی ڈیل 51 ملین درہم کی ریکارڈ کی۔ اس علاقے نے فروخت کے سودے (161) اور نقد تجارت کے حجم (470.7 ملین درہم) میں سبقت حاصل کی، جس کے بعد ام فنین (157.8 ملین درہم (104.5 ملین درہم)، اور تلال (94.6 ملین درہم) کا نمبر آتا ہے۔مرکزی علاقے میں القاسمیہ شہر نے 473 سودے ریکارڈ کیے، جن کا تجارتی حجم 334.2 ملین درہم تھا۔خورفکان میں 16 فروخت کے سودے ریکارڈ ہوئے، جن میں “حی” اور “البثا 4” نے 5.7 ملین درہم کے تجارتی حجم کے ساتھ برتری حاصل کی۔ کلباء میں 15 فروخت کے سودے ہوئے۔