قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

847

یہ لوگ تم سے عذاب جلدی لانے کا مطالبہ کرتے ہیں اگر ایک وقت مقرر نہ کر دیا گیا ہوتا تو ان پر عذاب آ چکا ہوتا اور یقینا (اپنے وقت پر) وہ آ کر رہے گا اچانک، اس حال میں کہ انہیں خبر بھی نہ ہو گی۔ یہ تم سے عذاب جلدی لانے کا مطالبہ کرتے ہیں، حالانکہ جہنم ان کافروں کو گھیرے میں لے چکی ہے۔ (اور انہیں پتہ چلے گا) اْس روز جبکہ عذاب انہیں اْوپر سے بھی ڈھانک لے گا اور پاؤں کے نیچے سے بھی اور کہے گا کہ اب چکھو مزا ان کرتوتوں کا جو تم کرتے تھے۔ (سورۃ العنکبوت:53تا55)

سیدنا بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اندھیرے میں مسجد میں جانے والوں کو خوشخبری دے دو کہ قیامت کے دن ان کے لیے مکمل نور ہوگا۔ (سنن ابو داوود) تشریح : اس حدیث میں اندھیرے سے مراد عشاء اور فجر کے وقت کا اندھیرا ہے یعنی ان دونوں نمازوں کو پابندی سے جماعت کے ساتھ پڑھنے والوں کو قیامت کے دن نور عطا کیا جائے گا۔