بندپاور ہائوسسز کو شروع، سرپلس ملازمین پول کا خاتمہ ، ترقی سے پہلے اپ گریڈیشن، ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل ، ملازمین کے بچوں کی بھرتی، حادثات سے محفوظ بنانے کے لیے ٹریننگ اور سیفٹی میٹنگوں کا ماہانہ اجلاس منعقد کیے جائیں۔ یونین نے خواتین ملازمین کی سہولت کے لیے چائلڈ کیئر یونٹ حیسکو میں بنایا جارہا ہے جبکہ خواتین کو ہراسمینٹ سے بچانے کے لیے کمیٹی بھی بنائی گئی ہے یونین نے اپنی جدوجہدکے ذریعے 417 بدلی کیے گئے ملازمین کو دوبارہ واپس گھروں کے نزدیک تعینات کرادیا ہے جبکہ خواتین ملازمین کو ترقی دلاکر اسی شہر میں تعینات کیا جارہا ہے زیر التواء حاضر و ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات، میڈیکل، پنشن، ہائوس اسسمینٹ ، ٹی اے ، اوور ٹائم ، میرج گرانٹ ، بیواہ گرانٹ ، و دیگر کی ادائیگیوں کے احکامات جاری کرائے جاچکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے لیبر ہال میں حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے حیسکو، جامشورو، کوٹری پاور ہائوسسز، واٹر ونگز کے بہت بڑے نمائندہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر یونین کے صوبائی جنرل سیکرٹری اقبال احمد خان، اعظم خان، محمد حنیف خان، ثروت جہاں، ناہید اختر، قرۃالعین صفدر، حمیرا نظیر، گل محمد نظامانی، الٰہ دین قائمخانی، نور احمد نظامانی، عبدالجبار عباسی، محبوب الرحمن و دیگر زونل نمائندگان بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر یونین نے مزید کہا کہ یونین ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے مستقل جدوجہد کو جاری رکھتے ہوئے چیف آفس، سرکلز آفس کو مطالبات کے ایجنڈے پیش کرکے میٹنگوں کا انعقاد کیا۔ جس کے نتیجے میں ان دفاتر کے ملازمین کو میرج گرانٹ ، بیوہ گرانٹ، ٹی اے، اوور ٹائم، آف ڈے، کرایہ مکان، پنشن، گریجویٹی کی ادائیگیاں جو زیر التواء تھیں جاری ہوئیں اس کے علاوہ LS-II سے LS-I، میٹر مکینک سے ٹیسٹ اسسٹنٹ ، UDC سے اسسٹنٹ، سینئر اسٹور کیپر سے سینئر اسٹور سپروائزر، فور کلاس ملازمین، ALM سے LM-II ، LM-II سے LM-I، بی ڈی سے میٹر ریڈرز کی ترقیاں کرائیں گئیں جبکہ ترقیوں سے قبل ان ملازمین کو اپ گریڈ کراکر دوہرافائدہ دلایا گیا۔ یہ سب یونین کی کاوشوں اور آپ کے یونین کے جھنڈے تلے ہونے کے باعث ممکن ہوا۔ یونین ملازمین اور جنرل بھرتیوں کے لیے بھی حکومتی ایوانوں تک اپنی آواز پہنچارہی ہے ہم ادارے کی BOD سے مطالبہ کرتے ہیں کہ افسران کی طرح ملازمین کی بھی بھرتیاں کی جائیں تاکہ ادارے میں ملازمین کی کمی کا خاتمہ اور بہتری میں اضافہ ممکن ہو سکے۔
صدر یونین عبداللطیف نظامانی نے مطالبہ کیا کہ واپڈا کے بند پاور ہائوسسز کو چالو اور IPPsسے مہنگی بجلی کے معاہدوں کو بند کیا جائے تاکہ سستی بجلی سسٹم میں لاکر عوام کو ریلیف دیا جاسکے، پاور ہائوسز کے ملازمین کو بھی دیگر کی طرح 25 فیصد الائونس دیا جائے، NTDC کو تین حصوں میں تقسیم کرکے ادارے اور ملازمین کو تقسیم در تقسیم کی پالیسی لائی جارہی ہے تاکہ یونین کو کمزور اور تقسیم کیا جاسکے جس کی یونین کسی طور بھی ہر گز ہرگز اجازت نہیں دے گی۔ ہمارے ملازمین کی سیفٹی نہ ہونے کے باعث شہادتیں بڑھ گئی ہیں۔صوبائی سیکرٹری اقبال احمد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جس بھاری تعداد میں ملازمین نے اجلاس میں شرکت کی ہے میں اس کی انہیں مبارکباد پیش کرتاہوں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ واپڈا کا مزدور جاگ رہا ہے۔ یونین میں نوجوانوں اور خواتین کی شرکت سے یونین مزید طاقتور ہوگی اس حوالے سے یوتھ ونگز کی از سرنو صف بندی کی جائے گی کیونکہ پچھلے نمائندگان ریٹائرڈ اور عمر بڑھنے کے باعث یوتھ ونگز گروپ کی مجوزہ عمر سے تجاویز کرچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 759 پاور ہائوس ملازمین جن کو سر پلس کردیا ہے جس کے باعث وہ عدالت میں چلے گئے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ ان ملازمین کو سر پلس پول سے نکال کر واپس نو تعمیر کردہ پاور ہائوسز میں تعینات کیا جائے تاکہ ان کی صلاحیتوں سے محکمہ استفادہ حاصل کرے اجلاس سے دیگر مقررین میں اعظم خان، ثروت جہاں، ملک روشن، ساجد اللہ راجپوت، ایاز گائیچو، محمد اسد، ریاض چانڈیو، مرتضیٰ عباسی و دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر اجلاس میں دیگر زونل، ڈویژنل اور سب ڈویژنل نمائندگان جن کا تعلق آپریشن، جی ایس او، جی ایس سی، ہیڈ کوارٹرز، فنانس ، آڈٹ، سول، ایم اینڈ ٹی، اسٹور، واٹر ونگز ، پاور ہائوسسز سے تھا کثیر تعداد میں موجود تھے۔