گزشتہ تین دہائیوں کے دوران دنیا بھر میں ذیابیطس کے شکار بالغ افراد کی شرح دگنی ہو گئی ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک میں یہ بیماری سب سے زیادہ تیزی سے پھیلی ہے۔کئی دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں بھی ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد بڑی تیزی سے بڑھی ہے۔ پاکستان میں اس وقت کم از کم 33 ملین باشندے اس بیماری کا شکار ہیں۔ انٹرنیشنل ڈائیبیٹیز فیڈریشن کے مطابق پاکستان اس معاملے میں عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے۔
پروسیسڈ اور چکنائی سے بھرپور غذائیں، زندگی گزارنے کے غیر صحت مندانہ طریقے جبکہ جسمانی اور ذہنی دباؤ کے ساتھ ساتھ تیز رفتار طرز زندگی بھی ان چند عوامل میں شامل ہیں، جو پاکستان میں ذیابیطس کی بیماری کے تیزی سے بڑھنے کی وجہ بن رہے ہیں۔