کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) امریکا میں قید پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کے تحت تشکیل دیا جائے
والا وفد ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے بغیر ہی امریکا روانہ ہوگیا کیونکہ وزارت خارجہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کیلیے امریکی ویزا حاصل نہیں کرسکی۔ 7 دسمبر کی صبح امریکی دارالحکومت واشنگٹن روانہ ہونے والے وفد میں سینیٹر طلحہ محمود، سینیٹر بشری انجم بٹ اور ملک کے معروف ماہر نفسیات ڈاکٹر اقبال آفریدی شامل ہیں جبکہ اس وفد میں ڈاکٹر عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا نام بھی شامل تھا جو کہ گزشتہ ماہ سے اس دورے کی تیاریوں میں مصروف تھیں اور گزشتہ 2 ماہ سے ڈاکٹر عافیہ کی سزا کے خاتمے اور رہائی کیلیے ملک بھر میں پوسٹ کارڈ دستخطی مہم چلائی جارہی تھی اور اہم شخصیات کی جانب سے امریکی صدر جو بائیڈن کے نام خطوط ارسال کیے جا رہے تھے جس میں ڈاکٹر عافیہ کی بے گناہی کی بنیاد پر امریکی صدر سے سزا معاف کرکے ڈاکٹر عافیہ کو رہا کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی یکم نومبر کی سماعت کے بعد جاری کردہ آرڈر شیٹ کے مطابق فاضل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ حکومت نے 4 رکنی وفد کی منظوری دی ہے جس میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے تجویز کردہ ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔ وفد امریکا کے صدارتی انتخابات کے انعقاد کے فوراً بعد وائٹ ہاؤس کا دورہ کرے گا۔ تاریخوں اور دیگر معاملات کیلیے کوآرڈینیشن فریقین کے درمیان انجام دی جائے گی جس میں محترمہ زینب جنجوعہ فوکل پرسن ہوں گی۔ عدالت کو توقع ہے کہ وفد کے دورے کے بہت اچھے نتائج نکلیں گے اور امید ہے کہ اگلی سماعت کی تاریخ پر اس کے بارے میں مزید تفصیلات سننے کو ملیں گی جبکہ 29 نومبر کو ہونے والی سماعت میں کے بعد جاری ہونے والی آرڈر شیٹ کے مطابق اس وفد کے ارکان کی حیثیت سے ڈاکٹر فوزیہ اور ڈاکٹر اقبال کا دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ ان کے پاسپورٹ سرکاری ویزوں کیلیے امریکی سفارت خانے کو بھیجے گئے ہیں لیکن انہیں ان پاسپورٹوں کی واپسی کی ضرورت ہے تاکہ وہ کل اپنی پروازوں میں سفر کرسکیں۔ وزارت امور خارجہ کے افسر حمزہ نے عدالت میں کہا تھا کہ وہ آج پاسپورٹ حاصل کرنے کی کوششوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے اور اگر آج نہیں تو آنے والے پیر (یعنی 2 دسمبر) تک۔ 2 دسمبر کو ہونے والی سماعت کے بعد جاری ہونے والی آرڈر شیٹ کے مطابق جہاں تک وفد کے سرکاری ویزوں کا تعلق ہے تو وزارت خارجہ کے افسر جناب حمزہ نے عدالت کو مطلع کیا ہے کہ (ویزوں کے حصول کیلیے) پوری کوششیں کی جا رہی ہیں اور یہ دیکھتے ہوئے کہ ویزا درخواستوں کے ساتھ پاسپورٹ گزشتہ جمعہ کوہی جمع کرائے گئے تھے، اس لیے وزارت خارجہ کو پوری امید ہے کہ ویزے اس ہفتے کے آخر تک جاری کردیے جائیں گے اور وزارت داخلہ اس مقصد کے حصول کیلیے امریکی قونصل خانے سے مسلسل رابطے میں ہے۔ مگر اس کے باوجود وزارت خارجہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا ویزا حاصل نہ کرسکی۔ اس وفد کے 2 ارکان ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور ڈاکٹر اقبال آفریدی کو 30 نومبر کو امریکا روانہ ہونا تھا مگر امریکی قونصلیٹ سے ان کے پاسپورٹ واپس نہ ملنے کے باعث انہوں نے ایک ہفتہ مزید انتظار کیا مگر ڈاکٹر فوزیہ کا پاسپورٹ نہ ملنے کے باعث وہ 7 دسمبر کو بھی واشنگٹن جانے والے وفد میں شامل نہ ہو سکیں۔