مفرور شامی صدر بشار الاسد کا طیارہ مبینہ طور پر غائب ہوگیا، حادثے کی طلاعات

166

دمشق : 24سال تک شام پر حکومت کرنے والا مفرور شامی صدر بشار الاسد کا طیارہ مبینہ طور پر روس جاتے ہوئے ریڈار سے غائب ہو گیا، سوشل میڈیا سمیت خبروں کی دنیا میں طیارے کے حادثے کی اطلاعات ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق باغی گروپ  نے مفرور صدر کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کے لیے ہوائی اڈے سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ آخری طیارہ  8 دسمبر کی علی الصبح IL-76 (YK-ATA) کے ذریعے دمشق سے فرار ہوئے، لوکیشن کے حوالے سے علم نہیں ہے کہ کس سمت اڑان بھری ہے، کافی اونچائی کے بعد طیارہ ریڈار سے غائب ہوگیا تھا۔

اپوزیشن کے جنگجوؤں نے شام پر قبضہ کرنے کے بعد وزیر اعظم محمد غازی الجلالی کو ہدایات کی ہیں کہ ملکی نظام کودیکھیں،جس کے بعد وزیر اعظم نے کہاکہ میری آخری مرتبہ بشارالاسد سے بات گزشتہ رات میں ہوئی تھی ، اس کے بعد سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔

خیال رہے کہ  ریڈار پر موجود ڈیٹا کے مطابق بشار الاسد کا طیارہ باغیوں کے زیر اثر شہر حمص سے شمال مشرق کی طرف گیا، پھر اچانک طیارے کا رخ شام کی ساحلی پٹی کی جانب موڑ دیا گیا، بشار الاسد کے طیارے کو 8725 فٹ کی بلندی سے مسلسل نیچے کی جانب آتے دیکھا گیا، طیارے کی رفتار 819 کلو میٹر فی گھنٹہ سے 159 کلو میٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی اور پھر یہ رفتار 64 کلو میٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی۔