لیجیے، دل کے اندر بھی دماغ نکل آیا

368

ہم روزمرہ گفتگو میں کہتے ہیں کہ میرا دل یہ کہتا ہے یا میرے دل میں یہ بات آئی ہے۔ یا یہ کہ دل نہیں مانتا۔ اب تک طبی ماہرین کہتے آئے ہیں کہ دل اپنے طور پر کچھ بھی نہیں کیونکہ اُسے بھی دماغ ہی کنٹرول کرتا ہے یعنی یہ کہ جو کچھ بھی ہے وہ دماغ میں ہے۔ اِس کی بنیادی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ دل نکال کر مصنوعی یا مشینی دل لگادیا جائے تب بھی انسان زندہ رہتا ہے۔ دماغ کی تبدیلی اب تک ممکن نہیں ہو پائی ہے۔

اب ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ سوچنے، سمجھنے اور محسوس کرنے کا پورا معاملہ صرف دماغ پر نہیں ڈالا جاسکتا، دل بھی موجود ہے اور اپنے آپ کو منوانے کے عزم کے ساتھ موجود ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ دل کے اندر بھی ایک چھوٹا دماغ ہوتا ہے جو بہت سے معاملات کو کنٹرول کرتا ہے، محسوسات کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ دل کے اندر بھی نیورونز کا ایک انتہائی پیچیدہ نیٹ ورک پایا جاتا ہے جو دماغ کی طرح جسم کو بہت حد تک کنٹرول کرتا ہے۔ یہ نیٹ ورک بنیادی طور پر جذبات اور محسوسات سے متعلق ہے۔ خالص عقلی بنیاد پر فیصلے دماغ کی ذمہ داری ہیں۔