مظاہرین کو دارالحکومت میں کھلی چھوٹ دینے کے متحمل نہیں ہوسکتے تھے،اسحاق ڈار

61

اسلام آباد (اے پی پی /مانیٹرنگ ڈیسک) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ مظاہرین کو دارالحکومت میں کھلی چھوٹ دینے کے متحمل نہیں ہوسکتے تھے اور مظاہرین کے ریڈزون میں داخل ہونے کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا۔ اسحق ڈار نے غیر ملکی سفیروں کو بریفنگ میں بتایا کہ اسلام آباد ریڈ زون کی سیکورٹی ہماری ترجیح رہی ہے، ریڈ زون کی سیکورٹی سے متعلق خصوصی قوانین نافذ کیے گئے، اسلام آباد میں کسی
بھی احتجاج کے لیے مقامات کا تعین کیا گیا ہے، قانون کے مطابق ریڈ زون میں احتجاج نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز کے پاس آتشی اسلحہ نہیں تھا، صرف آنسوگیس، واٹرکینن اور لاٹھیاں تھیں جب کہ سفارتی مشنز اور اہم عمارتوں کے تحفظ کے لیے آرٹیکل245 کے تحت فوج تعینات کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بہت ابہام پھیل گیا ہے اس لیے حکومت کو وضاحت کرنا پڑ رہی ہے، سوشل میڈیا ایک لعنت ہے اور اپوزیشن فیک نیوز پھیلانے میں ماہر ہے‘ 24 نومبر کو غیر ملکی وفد پاکستان کے دورے پر تھا، ایک جماعت نے حیران کن طور پر 24 نومبر کے اہم موقع پر احتجاج کا اعلان کیا، ماضی میں اس جماعت نے انتخابات میں دھاندلی کے الزام پر احتجاج کیا‘ ماضی میں اس جماعت کی جانب سے الیکشن میں 35 پنکچرز کا بیانیہ بنایا گیا، جوڈیشل انکوائری میں ثابت ہوا کہ کوئی انتخابی دھاندلی نہیں ہوئی تھی، تحریک انصاف کی تاریخ ہے کہ اس کا احتجاج یا ریلی پرامن نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق پی ٹی آئی کو سنگجانی پر احتجاج کا کہا، سیاسی جماعت نے ریڈ زون میں ہی احتجاج کرنے پر بے جا اصرار کیا، تمام ترکوششوں کے باوجود سیاسی جماعت ضد پر اڑی رہی۔