سانحہ پارا اچنار کی تحقیقات کیلیے جوڈیشل کمیشن بنایاجائے،ملی یکجہتی کونسل کا مطالبہ

200

اسلام آباد/لاہو ر(نمائندگان جسارت)ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کے زیرصدارت ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنماؤں کا کُرم پارا چنار، سدہ (خیبرپختونخوا) کی صورتِ حال پر لائحہ عمل کی تشکیل کے لیے تیسرا اجلاس ہوا۔ خصوصی اجلاس میں سید ناصر شیرازی، علامہ عارف حسین واحدی، مفتی گلزار نعیمی، عبدالواسع، طاہر رشید تنولی، ڈاکٹر علی عباس نقوی، عبداللہ حمید گل نے شرکت کی۔ لیاقت بلوچ
اور دیگر رہنماؤں نے اجلاس سے پہلے کُرم پارا چنار، سدہ کے مشران، قائدین سجاد سید، سجاد حسین طوری، سید تجمل حسین، جلال حسین، شبیر حسین ساجدی، منیر حسین، سلیمان رحیم گل، حاجی محمد سلیم، حاجی کریم خان سے بھی ٹیلی فونک رابطہ اور مشاورت کی۔ ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنماؤں کے اجلاس نے کُرم میں بدامنی، کشیدگی اور قتل و غارت گری کی صورتِ حال پر تفصیلی غور کیا۔ ملی یکجہتی کونسل خیبرپختونخوا کے صدر عبدالواسع نے اجلاس کو حالات سے متعلق تفصیل سے بریف کیا اور میزبان سید ناصر شیرازی نے بھی حکومتی مشران اور منتخب نمائندوں سے رابطوں کی تفصیلات سے آگہی دی۔ مرکزی رہنماؤں نے مشترکہ اعلامیہ پر اتفاق کیا۔ لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل کے مشترکہ مؤقف کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کُرم ضلع کے سُنی شیعہ عوام امن چاہتے ہیں، عام آدمی تصادم، قتل و غارت گری، دہشت گردی اور جنگ کے خلاف ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر عوام کا عملاً اعتماد ختم ہوگیا ہے۔ عوام اسلحہ کی بھرمار کے خلاف ہیں لیکن جب اُنہیں ریاست جان، مال، عزت کا تحفظ نہیں دے رہی تو اسلحہ کا حصول اُن کے لیے مجبوری بن گیا ہے۔عوام کے اعتماد کی بحالی کے لیے وفاق، صوبہ اورسیکورٹی اداروں کو سنجیدہ، بروقت اور مؤثر بلاتاخیر اقدامات کرنا ہوںگے۔ کُرم میں سیزفائر،جنگ بندی کا دونوں فریق احترام کریں، اسلحہ کی ترسیل کی بندش کی جائے اور علاقے کو اسلحہ سے پاک کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر مؤثر اور مبنی برانصاف اقدامات کیے جائیں۔ سرحد پار سے دہشت گرد گروہوں کی آمد و مداخلت تشویش ناک اور سیکورٹی اداروں کی ناکامی ہے۔ بارڈر سیکورٹی وفاق اور وہاں پر تعینات سیکورٹی اداروں کی ذمے داری ہے، کراس بارڈر ناجائز مداخلت ہر صورت روکی جائے۔ جرگہ علاقہ کا روایتی مستحکم نظام ہے۔ فریقین کے مشران بہت محنت سے امن معاہدے کرتے ہیں لیکن حکومت، انتظامیہ متفقہ فیصلوں پر عملدرآمد کے بجائے توہین کرتے ہیں، جرگہ مشران کے متفقہ فیصلوں کا احترام کیا جائے اور اُن پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ پاک،چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ قومی ترقی کے لیے بہت اہم منصوبہ ہے۔ دشمن دہشت گردی کے ذریعے ملک و ملت کی اقتصادی ترقی میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں، سی پیک منصوبے کی حفاظت قومی ذمے داری ہے، حکومت اِسے بھی یقینی بنائے کہ ہکلہ سے سی پیک رُوٹ کُرم تک مکمل کیا جائے۔ سیکورٹی اداروں کے حصار میں بحفاظت کانوائے چلانے کا فیصلہ ہوا لیکن یہ امر تحقیق طلب ہے کہ دونوں اطراف کے کانوائے بیک وقت ایک جگہ کیوں اکٹھے کیے گئے، اِسی مقام پر دہشت گرد حملے سے نہتے مسافر مرد، عورتیں، بچے شہید کردیے گئے۔ اس المناک سانحے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور انسانیت دشمن مجرمین کو قرار واقعی سزا دی جائے۔کالعدم، شرپسند، دہشت گرد تنظیموں اور افراد کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے، عوام پر کالعدم تنظیموں کی مسلح چیک پوسٹوں کا خاتمہ کیا جائے، حکومت اور ریاست بھی اپنی رِٹ بحال کرے۔2023ء کے امن معاہدے خصوصاً مری معاہدے کی روح کے مطابق عمل کیا جائے۔ معاہدوں پر عملدرآمد میں رُکاوٹ، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے۔کُرم ضلع میں زمین کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں پر تنازعات، زبردستی قبضوں، حق دار کو محروم کرنے کے اقدامات سے سیکڑوں، ہزاروں انسان لقمہ اجل بنادیے گئے ہیں، صوبائی حکومت اور حکومتی انتظامیہ محکمہ مال کے ضابطوں کے مطابق عملدرآمد کرے اور تمام علاقوں کے راستوں اور شاہراہوں کو قانون کے بلاامتیاز نفاذ سے محفوظ بنایا جائے۔خیبرپختونخوا کے سابق فاٹا کے ضم شدہ اضلاع، خصوصاً کُرم میں طویل مدت سے بدامنی بیرونی مداخلت کی وجہ سے عام آدمی خصوصاً نوجوان تعلیم، روزگار اور تحفظ سے محروم ہیں۔ اسمگلنگ اور منشیات مافیا عوام کے لیے وبالِ جان بنا ہوا ہے۔ وفاقی، صوبائی حکومتیں بار بار کے اعلانات پر عملدرآمد کرتے ہوئے علاقے کی محرومیوں کو ختم کریں اور علاقے کے لیے خصوصی ترقیاتی پیکج دیا جائے۔خیبرپختونخوا میں سابق فاٹا کے ضم شدہ اضلاع میں امن کو یقینی بنانے، خصوصاً پارا چنار کے لیے جامع سیکورٹی پلان بنایا جائے۔ کالعدم تنظیموں کا قلع قمع کیا جائے، دہشت گردی کی فعالیت کے ذرائع اور مراکز کی بیخ کنی کی جائے، عوام کے جان مال عزت کے تحفظ اور بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی ترجیح بنائی جائے۔ ملی یکجہتی کونسل کا مرکزی وفد وفاقی وزیر داخلہ، گورنر، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملاقات کرے گا اور اپنی سفارشات اور لائحہ عمل کی تجاویز پیش کرے گا۔ ملی یکجہتی کونسل خیبرپختونخوا کی تمام ممبر جماعتیں کُرم میں امن کے قیام اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے فعال مربوط کردار ادا کریں گی۔ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنماؤں کے خصوصی اجلاس میں شام میں ازسرنو بدامنی، دہشت گردی، فرقہ وارانہ کشیدگی اور جنگ مسلط کرنے کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ بدنامِ زمانہ دہشت گرد گروہوں کو امریکی اسرائیلی سرپرستی حاصل ہے اور خاص مقاصد کے لیے نیا محاذِ جنگ کھولا جارہا ہے۔ شام میں جنگ، فرقہ واریت اور دہشت گردی مسلط کرنے کا واحد مقصد عالم اسلام میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانا اور فلسطینیوں، غزہ کے مظلوموں کے مصائب و مشکلات میں اضافہ کرنا ہے، تاکہ شام کو فلسطین کی حمایت سے روکا جاسکے۔ عالم اسلام کی قیادت فلسطینیوں پر اسرائیل کی مسلط قیامت کے خاتمے اور خرابیوں کے کُھلتے نئے محاذوں کا سدباب کرے۔ امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حلف سے پہلے جاری بیان امن، انسانیت نہیں ظلم اور دہشت گردی پھیلانے کا بیان ہے۔
241205-8-2
پشاور ہائیکورٹ کے جج کی نامزدگی کیس‘ عدالت عظمیٰ کا بینچ ٹوٹ گیا