کراچی:چیئرمین پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن (پاشا) سجاد مصطفیٰ نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک ( وی پی این ) کی بندش کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ وی پی این کی بندش کے فیصلے پر کمپنیوں نے ملک سے باہر جانے کا سوچنا شروع کر دیا تھا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاشا نے کہا کہ پیکا قوانین کے تحت سوشل میڈیا کمپنیاں بند کر سکتے ہیں لیکن پیکا قوانین نے وی پی این کی بندش کی مخالفت کی ہے، تمام ممالک وی پی اینز کو مانیٹر کرتے ہیں، ہم نے حکومت کو تجویز دی وی پی اینز کو مقامی سطح پر رجسٹر کیا جائے لیکن بند نہ کیا جائے، بندش کے باعث کمپنیاں بیرون ملک جاسکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ حکومت کو آئی ٹی انڈسٹری کو ٹیکس چھوٹ دینا ہوگی، حکومت نے آئی ٹی اسکلز سے متعلق کافی کام کیا ہے، حکومت 7.9 ارب روپے کا آئی ٹی اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام بھی شروع کر رہی ہے۔ سجاد مصطفی کاکہنا تھاکہ 1 گھنٹے کے لیے انٹرنیٹ کی بندش سے آئی ٹی انڈسٹری کو 9 لاکھ 10 ہزار ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے، نیشنل سیکیورٹی کو خطرے کی صورت میں انٹرنیٹ سروس بند ہو سکتی ہے لیکن پیکا قوانین کے تحت وی پی این بند نہیں کر سکتے۔