دنیا بھر میں انٹرنیٹ اب زندگی کا حصہ بن کر رہ گیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ آج کا انسان انٹرنیٹ کے بغیر زندگی بسر کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ کہنے کو بہت سے لوگ انٹرنیٹ کے بغیر بھی جی سکتے ہیں مگر ایسی زندگی میں بہت کچھ نہیں ہوگا، خلا سا محسوس ہوگا۔
انٹرنیٹ کے بغیر جینے کا تصور اس لیے محال ہے کہ اب کم و بیش تمام ہی معاملات انٹرنیٹ سے جُڑ گئے ہیں۔ ہمارے تمام ہی معاملات انٹرنیٹ سے اِس طور جُڑ گئے ہیں کہ ہم اگر انٹرنیٹ سے کام نہ لینے کی ضد کریں تو یہ اپنے ہی پیروں پر کلہاڑی مارنے والا معاملہ ہوگا۔
دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے آئے دن خبریں آتی رہتی ہیں۔ بیشتر ممالک اس کوشش میں لگے رہتے ہیں کہ اُن کے ہاں انٹرنیٹ کی رفتار بہت زیادہ ہو۔ ترقی یافتہ دنیا میں انٹرنیٹ کا استعمال بہت زیادہ ہے۔ اب ترقی پذیر اور پس ماندہ ممالک بھی انٹرنیٹ کی رفتار تیز رکھنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ایسا کرنا کاروباری یا معاشی ضرورت بھی ہے۔
آج کی دنیا میں کروڑوں افراد کا روزگار انٹرنیٹ سے وابستہ ہے۔ تجارت بھی انٹرنیٹ کے ذریعے ہو رہی ہے اور کوچنگ یا ٹیوٹرنگ بھی۔ ایسے میں انٹرنیٹ کی رفتار بہت اہمیت اختیار کرگئی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ترقی یافتہ دنیا کے مقابلے میں ایشیا کے بعض ممالک میں انٹرنیٹ کی رفتار غیر معمولی حد تک زیادہ ہے۔ متحدہ عرب امارات میں انٹرنیٹ کی رفتار 428.53 میگا بائٹ فی سیکنڈ ہے۔ قطر میں انٹرنیٹ کی رفتار 356.74، کویت میں 258.51، ڈنمارک میں 149.73 اور بلغاریہ میں انٹرنیٹ کی رفتار 147.68 میگا بائٹ فی سیکنڈ ہے۔
امریکا اور دیگر ترقی یافتہ ممالک انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے پیچھے ہیں جبکہ ایشیائی ممالک اس معاملے میں بہت بہتر حالت میں ہیں۔ انٹرنیٹ کی رفتار تیز کرنے کی کوششیں جاری رہی ہیں۔ اس وقت بھی کوشش کی جارہی ہے کہ دنیا بھر میں عام آدمی کو انٹرنیٹ کی غیر معمولی رفتار میسر ہو تاکہ وہ اپنے کاروباری اور معاشرتی معاملات کو عمدگی سے انجام تک پہنچائے۔ 2018 سے اب تک مزید ڈیڑھ ارب افراد انٹرنیٹ سے استفادہ کرتے ہوگئے ہیں۔
دنیا بھر میں مالدار ترین ممالک کے لوگ مجموعی طور پر انٹرنیٹ سے زیادہ استفادہ کرپاتے ہیں۔ یہ لوگ عام طور پر پانچ گنا رفتار والا انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔ پس ماندہ یا کم آمدنی والے ممالک کے لوگ انٹرنیٹ سے استفادہ کرنے کے معاملے میں ترقی یافتہ ممالک کے لوگوں سے 20 قدم پیچھے ہیں۔
پاکستان کا شمار اُن ملکوں میں ہوتا ہے جہاں انٹرنیٹ کی رفتار بہت کم ہے۔ پاکستان میں اس وقت انٹرنیٹ کی عمومی رفتار 20 میگا بائٹ فی سیکنڈ ہے۔ اس اعتبار سے پاکستان عالمی رینکنگ میں 100 ویں نمبر پر آتا ہے۔