راولپنڈی/پشاور(آن لائن+مانیٹرنگ ڈیسک) بانی تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ آخری پتہ باقی ہے جو ابھی استعمال نہیں کروں گا، سانحہ ڈی چوک پر عدالت عظمیٰ اور عالمی اداروں کے پاس رپورٹ لے کر جائیں گے۔عمران خان سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان کا کہنا تھا کہ کسی نے کہا بانی کو زہر دیا جا رہا ہے، کوئی کہہ رہا تھا کہ ذہنی طور پر صحت خراب ہے، ملاقات میں بانی نے کہا میری صحت بالکل ٹھیک ہے، 50 گھنٹے بند رکھا گیا، اخبار ٹی وی کی سہولت واپس لے لی گئی ہے۔علیمہ خان کے مطابق عمران خان کو یہ بھی بتایا کہ 12 لاشیں صرف اس لیے ہیں کہ بہت سے لوگ لاپتا اور جیلوں میں ہیں، لواحقین بہت بڑی تعداد میں اپنے بچوں کو ڈھونڈ رہے ہیں، بہت سی لاشیں ابھی تک لاپتا ہیں۔بانی نے کہا کہ سب اسپتال جائیں اور معلوم کریں جس پر انہیں بتایا کہ جو اسپتال جاتا ہے اس کو اٹھا لیا جاتا ہے، ہمارے لوگ آئینی حق استعمال کررہے تھے، یہ جو ظلم ہوا ہے لوگوں کو بلا کر دن میں اسنائپر سے گولیاں مروائی گئیں اور رات میں پوری بریگیڈ بلا کر حملہ کیا۔عمران خان نے کہا یہ بالکل لال مسجد اور اکبر بگٹی جیسا آپریشن ہے، اس کے بعد غصہ بڑھا تھا اب بھی غصہ بڑھے گا، 9 مئی کے معاملے پر بھی لوگ شاک میں تھے، پہلے 8 فروری کو لوگوں کا حق چھینا اس پر لوگوں کو غصہ ہے اب ظلم ہوا تو اس پر بھی لوگوں کو شدید غصہ ہے۔علیمہ خان نے کہا کہ جب اسنائپر سے فائرنگ ہوئی لاشیں پڑی تھیں، ہم نے کہا تھا کہ کنٹینرز سے کال دیں کہ مظاہرین پیچھے چلے جائیں یہ تو کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ یہاں گولیاں ماریں گے، میں لوگوں سے کہہ رہی تھی پیچھے ہٹ جائیں گولیاں چل رہی ہیں لیکن لوگ آگے جا رہے تھے۔ اب بھی سوال ہے کہ گولی چلی کیوں؟علیمہ خان نے مزیدکہا کہ گولی کیوں چلی اس کی معافی نہیں ملے گی، میں لوگوں کو روکنے میں ناکام رہی، بشری بی بی نے لیڈ کیا، باقی قیادت کو بھی آگے آنا چاہیے تھا۔علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے دعویٰ کیا ہے کہ نہتے بے گناہ شہریوں پر فائرنگ کرنے، لاشوں کی چوری اورلواحقین و اسپتالوں کی انتظامیہ کو ہراساں کرنے کے تمام شواہد موجود ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 26نومبر کو معصوم شہریوں کے قتل عام کے ٹھوس شواہد اپنی آنکھوں سے دیکھ کر بھی مینڈیٹ چوروں کا گروہ ہٹ دھرمی اور بے حسی کی تمام حدیں پار کر چکا ہے، دنیا کی سیاسی اور جمہوری تاریخ کے بدترین قتل عام کا بے شرمی سے دفاع کرکے متاثرین کا تمسخر اڑانے کا گھٹیا ترین اعزاز بھی ماڈل ٹان کے قاتلوں نے اپنے نام کر لیا ہے۔شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ عطا تارڑ اور ان جیسے چند خاص لوگوں کا نہ ختم ہونے والا واویلا بتا رہا ہے کہ معصوم شہریوں کے خون ناحق کے اصل ذمہ دار کون ہیں۔ترجمان پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا کہ پوری قوم جان چکی ہے کہ رات کی تاریکی میں نہتے شہریوں پر گولیاں برسانے کے بعد اس سفاکیت پر پردہ ڈالنے کے لیے بے گناہ شہریوں کی لاشوں کو غائب کرنا ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ تھا۔انہوں نے مزیدکہا کہ اسی مذموم منصوبے کے تحت ٹاٹ وزرا کے ذریعے جھوٹ اور پراپیگینڈے کا سہارا لے کر بحث کا رخ غیرضروری موضوعات کی جانب موڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔