غزہ /تل ابیب /بیروت /واشنگٹن /دوحا /ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) اسرائیل نے لبنان اور غزہ پر بمباری کرکے 61 افراد کو شہید کردیا۔ تفیصلات کے مطابق غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر صیہونی فورسز کے وحشیانہ حملوں میں 24 گھنٹے کے دوران مزید 50 فلسطینی شہید جبکہ 96 زخمی ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق بیت لاہیا میں صیہونی فوج کے فضائی حملے میں 8 افراد شہید جبکہ درجنوں ملبے تلے دب گئے، شمالی غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 4 فلسطینی شہید ہوئے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے باوجود بھی اسرائیل کے لبنان پر حملے گزشتہ روز بھی جاری رہے جبکہ حزب اللہ بھی جوابی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے لبنان پر کی گئی تازہ بمباری میں 11 لبنانی شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔ سعودی عرب کے دورہ پر آئے ہوئے فرانسیسی صدر میکرون اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے غزہ میں بغیر کسی تاخیر کے جنگ بندی کی کوششوں پر زور دیا ہے۔ امریکا نے اسرائیل کی جانب سے لبنان میں جنگ بندی کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک امریکی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بین الاقوامی میڈیا کے نمائندے کو بتایا کہ جوبائیڈن انتظامیہ نے جنوبی لبنان میں اسرائیلی اقدامات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں سے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے حماس نے اسرائیل کو اپنی احمقانہ جنگ سے خبردار کردیا۔ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق اپنے بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیل کی 14 ماہ کی جنگ میں 33 یرغمالی ہلاک ہوئے جبکہ کچھ لاپتا ہوچکے ہیں‘ اسرائیل اپنی احمقانہ جنگ سے یرغمالیوں کو ہمیشہ کے لیے کھو سکتا ہے‘ اسرائیل کو یرغمالیوں کے لیے جو کچھ کرنا ہے کرلے اس سے پہلے کہ بہت دیرہو جائے۔ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی یرغمالیوں کی عدم رہائی پر مشرق وسطیٰ کو جہنم بنانے کی دھمکی دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 20 جنوری کو میری حلف برداری سے قبل اگر اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو مشرق وسطیٰ کو جہنم بنا دیں گے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹرتھ سوشل” پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ افراد جو انسانیت کے خلاف یہ مظالم کر رہے ہیں، انہیں اپنی کارروائیوں کی قیمت چکانی ہوگی‘ ان کی حکومت ذمہ داروں کو ایسا سبق سکھائے گی جو امریکی تاریخ میں کبھی نہیں دیا گیا۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے لبنانی حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جنگ بندی ناکام ہوتی ہے تو اسرائیل حزب اللہ اور لبنانی ریاست میں فرق نہیں کرے گا۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے مکمل نفاذ کے لیے پوری قوت بروئے کار لائیں گے اور اس حوالے سے کوئی نرمی نہیں دکھائی جائے گی‘ لبنان کو چاہیے کہ اپنی فوج کو جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کی اجازت دے تاکہ وہ حزب اللہ کو دریائے لیطانی کے پار رکھے اور اس کا انفرااسٹرکچر ختم کرے۔