لاہور: ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ کاکہنا ہےکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر عوام کا عملاً اعتماد ختم ہوگیا ہے، کُرم ضلع کے سُنی شیعہ عوام امن چاہتے ہیں، عام آدمی تصادم، قتل و غارت گری، دہشت گردی اور جنگ کے خلاف ہے۔
لیاقت بلوچ کی زیرصدارت مِلی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنماؤں کا کُرم پارہ چنار، سدہ (خیبرپختونخوا) کی صورتِ حال پر لائحہ عمل کی تشکیل کے لیے تیسرا اجلاس منعقد ہوا، جس میں دیگر مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی، اجلاس نے کُرم میں بدامنی، کشیدگی اور قتل و غارت گری کی صورتِ حال پر تفصیلی غور کیا۔
لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل کے مشترکہ مؤقف کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عوام اسلحہ کی بھرمار کے خلاف ہیں لیکن جب اُنہیں ریاست جان، مال، عزت کا تحفظ نہیں دے رہی تو اسلحہ کا حصول اُن کے لیے مجبوری بن گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ عوام کے اعتماد کی بحالی کے لیے وفاق، صوبہ اور سکیورٹی اداروں کو سنجیدہ، بروقت اور مؤثر بِلاتاخیر اقدامات کرنا ہونگے، کُرم میں سیزفائر/جنگ بندی کا دونوں فریق احترام کریں، اسلحہ کی ترسیل کی بندش کی جائے اور علاقہ کو اسلحہ سے پاک کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر مؤثر اور مبنی برانصاف اقدامات کیے جائیں۔ لیاقت بلوچ کاکہنا تھا کہ سرحد پار سے دہشت گرد گروہوں کی آمد و مداخلت تشویش ناک اور سکیورٹی اداروں کی ناکامی ہے، بارڈر سکیورٹی وفاق اور وہاں پر تعینات سکیورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے، کراس بارڈر ناجائز مداخلت ہر صورت روکی جائے۔