پاکستان کو ترقی سے روکنے والے ممالک پی ٹی آئی کے مددگار ہیں، سندھ حکومت

135
The countries that prevent Pakistan

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) صوبہ سندھ حکومت کے وزرا سعید غنی اور سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو ایسے ممالک سے مدد مل رہی ہے جو پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے۔ معزز عدلیہ کو پی ٹی آئی کے فورن فنڈنگ کیس کو جو سالہا سال سے التوا کا شکار ہے اس کو دیکھنا چاہیے۔

سعید غنی اور سید ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں ایک انتشاری ٹولہ شامل ہے، ہم چاہتے ہیں پی ٹی آئی والے پرامن رہ کر سیاست کریں۔ پی ٹی آئی جس طرح ملک میں بے لگام چل رہی ہے، اس سے لگتا ہے کہیں نا کہیں کوئی نا کوئی کہانی تو ضرور ہے۔ 8 ویں پاک واٹر اینڈ انرجی نمائش کی کامیابی کی علامت یہ ہے کہ اس کا انعقاد سالانہ ہورہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز 3 روزہ پاک واٹر اینڈ انرجی ایکسپو 2024 کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر منتظم ڈائریکٹر پرائم ایونٹ کامران عباسی، اختر شاہین رند و دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

صوبائی وزرا نے نمائش میں لگائے گئے 150 سے زائد ملکی و غیر ملکی اسٹالز کا دورہ کیا اور ان سے ان ہے اسٹالز پر موجود مصنوعات پر بریفنگ لی۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ یہ نمائش ہمیشہ سے کامیاب رہی ہے اور ہر سال ہزاروں کی تعداد میں لوگ اس نمائش کا حصہ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سالوں میں اس نمائش کے ذریعے کاروبار کو بھی فروخت ملا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ گذشتہ 8 سالوں سے اس نمائش کا انعقاد ہو رہا ہے۔ اس نمائش میں پانی کو بچانے اور قابل استعمال بنانے کے لیے آگاہی بھی دی جارہی ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ اس نمائش کی کامیابی کی علامت یہ ہے کہ اس کا انعقاد سالانہ ہورہا ہے اور بیرون ملک سے لوگ آتے ہیں تو نمائش کو مزید کامیابیاں ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انرجی اور پانی دو اہم سیکٹروں پر مشتمل یہ نمائش ہے جبکہ انرجی اور پانی کو محفوظ کرنے کے لئے دنیا بھر نے نت نئے طریقے ایجاد کرلئے ہیں۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ گو کہ عام آدمی اس نمائش کو اہمیت نہیں دیتا لیکن اگر دیکھا جائے تو اس میں لگائے گئے اسٹالز سے عام آدمی بھی اپنے گھر کو مستفید کرسکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو باہر ممالک سے فنڈنگ ہورہی ہے اور اس تحریک کو وہی فنڈنگ کر رہے جو پاکستان کو ترقی کرتا دیکھنا نہیں چاہتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا فارن فنڈنگ کیس سب کے سامنے ہیں، سمجھ سے بالاتر ہے کہ معزز عدلیہ میں فارن فنڈنگ مسئلے کو کیوں اتنا سادہ اور معمولی لے لیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے انتشاری ٹولے ملک کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں اور یہ تحریک پاکستان کو ترقی سے روکنا چاہتی ہے۔

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی میں ایک انتشاری ٹولہ شامل ہے، ہم چاہتے ہیں پی ٹی آئی والے پرامن رہ کر سیاست کرے لیکن بدقسمتی سے انتشاری ٹولے کا وتیرہ انارکی پھیلانا ہے۔ اسلام آباد والا ڈرامہ ایک سازش کا حصہ تھا۔ احتجاج میں لوگ مرے اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ اسلام آباد دھرنے میں انتشاری ٹولے کی بڑی تعداد خیبر پختون خواہ سے آئی تھی۔ جبکہ اس دھرنے میں بیرون ممالک کے لوگ بھی بڑی تعداد میں شامل رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتشاری ٹولہ کہتا رہا تین سو لوگ مارے گئے بعد میں وہ محض بارہ افراد ہوگئے۔ بشری بی بی صاحبہ اور گنڈاپور کیسے جانتے تھے کہ ربڑ کی بلٹ پروف گولیاں چلیں گی اور وہ اس سے پہلے سب کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔ پاکستان کو ترقی کی جانب لیکر جانا ہے، ہر ایک کو پاکستان کی معیشت کی بحالی کا سوچنا چاہیے اور ہمیں انتشاری سیاست سے اجتناب کرنا چاہیے۔

پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کواسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ حاصل ہے یا نہیں اس کے میرے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں البتہ پی ٹی آئی جس طرح ملک میں بے لگام چل رہی ہے اس سے لگتا ہے کہیں نا کہیں کوئی نا کوئی کہانی تو ضرور ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ایسے ممالک سے مدد مل رہی ہے جو پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے۔ پی ٹی آئی کا فورن فنڈنگ کیس ہمیں دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خطرناک بات ہے کہ سیاسی جماعت فورن فنڈنگ لے رہی تھی لیکن ہماری معزز عدلیہ کو یہ سنگین اشیو نظر نہیں آتا۔ ہمیشہ یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ کونسی طاقت ہے جو امریکہ کی کانگریس میں خطوط جمع کرواتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی قوتیں ضرور ہیں جو آج بھی پی ٹی آئی کو سپورٹ کر رہی ہے۔

چھ کنال بنانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس پر پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت سے ناراضگی بنتی ہے۔ پیپلزپارٹی اور وفاقی حکومت کی آپسی ناراضگی کوئی میاں بیوی کی طرح کی نہیں ہے۔ ارسا میں جب یہ معاملہ آیا تو اس پر سندھ نے بھرپور اپنے تحفظات کا اظہار کیا اس کے بعد یہ ایکنک میں جب معاملہ آیا تو ایکنیک نے اس کی مشروط منظوری دی ہے اور اس میں لکھا ہے کہ سی سی آئی میں اس معاملہ پر سندھ کے تحفظات کو دیکھا جانا چاہیے۔ ابھی یہ معاملہ سی سی آئی میں آنا ہے اور اس میں بھی سندھ اپنا بھرپور دفاع کرے گا، کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ منظور ہوگیا ہے تو ایسا نہیں ہے۔

قبل ازیں صوبائی وزرا کو منتظم ڈائریکٹر پرائم ایونٹ کامران عباسی نے نمائش میں آمد خوش آمدید کہا اور اسٹالز کا دورہ کرایا۔ وزرا نے غیر ملکی اور مقامی کمپنیوں کے اسٹالز پر موجود جدید مشینری اور ٹیکنالوجی کو سراہا۔