مقبوضہ بیت المقدس: صہیونی ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ پر انسانیت کو شرما دینے والے ممنوع ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق فلسطین پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی فوج کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ اس نے غزہ پر مسلط کی گئی جنگ کے دوران انسانی جسم کو تحلیل کرکے بخارات میں بدلنے والے ہتھیاروں کا استعمال کرکے اپنے بدترین دہشت گرد ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کی جانب سے قابض صہیونی فوج کی جانب سے نہتے اور مظلوم فلسطینیوں کے خلاف اس طرح کے ممنوع ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے حیران کن انکشافات کیے گئے ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج غزہ پر ایسے خطرناک ہتھیاروں کا کھلا استعمال کررہی ہے، جس کا نشانہ بننے والوں کی لاشیں تحلیل ہوکر بخارات میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیل نہتے فسطینی پناہ گزینوں پر خطرناک کیمیائی مواد سے لیس بموں کی بارش کررہا ہے، جس کے ہولناک اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے عالمی طاقتوں اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اس غیر انسانی عمل پر فوری ایکشن لینے کی ہدایت کی ہے۔