بنگلا دیش کے بنیاد پرست ہندو لیڈر چِنموئے کرشنا داس کا مقدمہ لڑنے کے لیے کوئی بھی وکیل تیار نہیں۔ اس حوالے سے بھارتی میڈیا نے اپنی پروپیگنڈا مشینری کو مزید حرکت دی ہے۔
بھارتی میڈیا آؤٹ لیٹس کا کہنا ہے کہ انتہا پسند مسلم گروپوں کی طرف سے وکلا کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے کہ وہ چنموئے کرشنا داس کا مقدمہ لڑنے سے گریز کریں۔
چنموئے کرشنا داس کو آٹھ دن قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ تب سے اب تک اُس کی ضمانت کی درخواست کی سماعت نہیں کی جاسکی ہے۔ اب تک کوئی بھی وکیل چنموئے کرشنا داس کا مقدمہ لڑنے کے لیے میدان میں نہیں آیا ہے۔
بنگلا دیش کی عبوری حکومت کا کہنا ہے کہ چنموئے کرشنا داس کی تنظیم اِسک کون ملک میں بنیاد پرستی پھیلارہی ہے اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ اس تنظیم کا بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں بھی دفتر موجود ہے۔ ان دونوں دفاتر میں رابطے سراسر غیر قانونی نوعیت کے ہیں۔
واضح رہے کہ چنموئے کرشنا داس کی گرفتاری کو جواز بناکر دنیا بھر میں ہندو کمیونٹی نے بنگلا دیش کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔ امریکا اور یورپ میں ہندو کمیونٹی مطالبہ کر رہی ہے کہ عالمی برادری بنگلا دیش کے ہندوؤں پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کی روک تھام کے لیے عبوری حکومت پر دباؤ ڈالے۔