وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہمارے صوبے کی حالت غلط پالیسیوں کی وجہ سے خراب ہے جب کہ صوبے میں قیام امن کیلئے فورسز اور عوام نے قربانیاں دی ہیں۔
نجی یونیورسٹی کے کانوکیشن میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ حکومت کبھی بھی عوام اور نجی شعبے کے تعاون کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی، تعلیمی ادارے ہمارے بچوں کی گرومنگ کریں تاکہ ملک کی ترقی اور والدین کے لیے سکون کا ذریعہ رہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں ان پر انوسٹ کرنا چاہیے، نوجوان مقابلہ کرنا سیکھیں، ہار نہیں ماننی اور نہ پریشان ہونا ہے، کسی ایک شکست یا ناکامی سے دکھی ہونا ایمان کی کمزوری ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارے قوم میں مقابلہ کرنے کی بہت بڑی صلاحیت ہے، نوجوان یہ سوچ بنائیں کہ ہم نے پڑھنا ہے اور ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنا ہے ،طلباء کو والدین اور اپنے اساتذہ کا احترام کرنا چاہیے، آپ کو کوئی بھی شکست نہیں دے سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ زندگی میں کبھی لڑائی کی شروعات نہیں کی، مجھے جھگڑا کرنے پر لاہور گورنمنٹ کالج سے نکالا گیا تھا، ایف آئی آر بھی ڈگری ہوتی ہیں، ڈگریاں انسان کو نہیں بلکہ انسان ڈگریاں بناتا ہے، مجھ پر 256 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں،اپنے اوپر ایف آئی آر کو تعلیمی ڈگریاں سمجھ رہا ہوں۔