سکھر( نمائندہ جسارت) مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چودھری نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی عیاشیوں، بیوروکریٹس اور نااہل افسران کی جانب سے جبری فیصلے مسلط کیے جانے کی وجہ سے معیشت کا بھٹہ بیٹھ چکا ہے، تاجر سیکرٹریٹ گولڈ سینٹر صرافہ بازار سکھر میں مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے نائب صدر و سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی محمد جاوید میمن و دیگر کے ہمراہ تاجروں کے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ 45 اقسام کے ٹیکسز کی ادائیگی کے باوجود بھی تاجر برادری کو بجلی ، گیس کی لوڈشیڈنگ، امن و امان کے قیام، شہروں کی انفرااسٹرکچر کی بہتری ، تجارتی مارکیٹوں اور بازاروں کی حالت زار، پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی جیسے مسائل سے دوچار ہیں، آج حکمران معیشت کی بہتری، ملکی ترقی، خوشحالی کا راگ الاپ رہے ہیں، اگر واقعی ملک میں معاشی حالات بہتر ہیں تو بجلی کی قیمتیں کم کیوں نہیں ہو رہی، جبکہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول سستا دستیاب ہونے کے باوجود ہمارے یہاں پیٹرول مہنگا کیوں کیا جا رہا ہے، اس وقت تاجر برادری 70 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت ادا کر رہے ہیںآئی پی پیز کمپنیوں کو27 سو ارب روپے تاجروں اور شہریوں کا خون نچوڑ کر ادائیگی کی جاتی ہیں، جس کے باعث صنعت و تجارت اور کاروبار کرنا انتہائی مشکل ہوچکا ہے۔ حکمرانوں نے ظالمانہ ٹیکسز نظام عائد کر کے ملکی معیشت، صنعت و تجارت کا دیوالیہ ہی نیکال دیا ہے، ان حالات کے اندر صنعتیں اور کاروبار چلانا ممکن نہیں ہے۔۔ محمد کاشف چودھری و دیگر رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ معیشت کا پہیہ چلانے کیلئے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ 6 سے 7 فیصد تک لانا ہوگا، حکومت فوری طور پر اشیا خورونوش، آٹے سے لیکر دالوں، کھانے پینے کی تمام اشیا پر ٹیکسز کا خاتمہ کرے تاکہ عام آدمی کو ریلیف فراہم ملے سکے۔ہم حکمرانوں کی عیاشیوں اور اللے، تللے کیلئے ٹیکس نہیں دینگے، حکومت ہم سے ٹیکس لیتی ہے تو ہمیں بنیادی سہولیات فراہم کرنا بھی ان کی ذمے داری ہے۔کچے اور پکے کے ڈاکوئوں سے چھٹکارا حاصل کرنا پڑیگا، یہ کچے اور پکے کے ڈاکوئوں جو قوم کا خون چوس رہے ہیں، یہ ملک میں معاشی دہشتگردی پھیلا رہے ہیں۔ جب تک ان کا احتساب نہیں ہوگا۔ اس وقت تک قوم کے حالات بدل نہیں سکتے، یہ لاقانونیت، بم دھماکے، دہشتگردی، اغوا برائے تاوان کے واقعات، اسٹریٹ کرائمز کا سلسلہ روکنے کیلئے ان کی سرپرستی کو چھوڑنا ہوگااور حکمرانوں کو سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔اس موقع پر سکھر اسمال ٹریڈرز کے سرپرست اعلیٰ حاجی غلام شبیر بھٹو، جنرل سیکرٹری محمد عامر فاروقی، ڈاکٹر سعیدا عوان و دیگر تاجر بھی موجود تھے۔