ہالا،سرکاری اسپتال بنیادی سہولیات سے محروم ،مریض پریشان

124

ہالا (نمائندہ جسارت) 48 سال قبل بنائی جانے والے سندھ کے شہر ہالا کا سرکاری تعلقہ اسپتال طویل عرصہ گزرنے کے باوجود متعلقہ حکام کی لاپروائی سے بنیادی سہولیات اور اسپیشلسٹ ڈاکٹرز سے محروم ہیں، سرجن ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کے آپریشن نہیں ہوپاتے، آئی اسپیشلسٹ نہ ہونے کی وجہ سے آنکھوں کے آپریشن یا بہتر علاج معالجہ نہیں ہوپارہا جس سے سرکاری مشینری خراب ہورہی ہے، ایمرجنسی کے لیے صدر مملکت آصف زرداری کی جانب سے بنایا جانے والا ٹراما سینٹر میں اسپیشل ڈاکٹر اور عملہ کی ایس این ای نہ ہونے کی وجہ سے ایمرجنسی نظام حیدرآباد منتقلی بن کر رہ گیا ہے، یورولاجی وارڈ میں اسپیشلسٹ ڈاکٹر اور عملہ مقرر نہیں کیا جاتا، دل کے وارڈکی ایس این ای نہ ہونے کی وجہ سے اسپیشلسٹ ڈاکٹر کی مقرری نہیں کی گئی جس کی وجہ سے اکثر مریض حیدرآباد منتقلی کے دوران دم توڑ جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فرید میمن نے موقف دیتے ہوئے اسپتال میں اسپیشلسٹ ڈاکٹرز، عملے کی کمی اور سہولیات کے فقدان کی تصدیق کی اور کہا کہ اس سلسلے میں صوبائی وزیر ہیلتھ عذرافضل اللہ پیچوہوکو بریفنگ دی ہے، انہوں نے ڈاکٹرز کی قلت کو پورا کرنے کے ساتھ او ٹی شروع کرکے 3، 3 گائناکولوجسٹ ڈاکٹرز دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بغیر بجٹ کے یورولوجی وارڈ چلوا رہے ہیں، سرجری کی بہتر کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری مقرری کو ایک مہینہ بھی نہ ہوا انہوں نے عزم کیا کہ کوشش ہے اگر متعلقہ حکام ساتھ دیں تو انشاء اللہ ہالا اسپتال کو ضلع کا ماڈل اسپتال بنائیں گے۔ دوسری طرف پی پی ایم این اے مخدوم جمیل الزماں نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ اسپتال کی بہتری سلسلے میں سندھ اسمبلی اور وزیراعلیٰ سندھ کو خط لکھوں گا۔ دوسری جانب سول سوسائٹی کے چیئرمین سید گلفام شاہ کاظمی، انجینئر عنایت اللہ میمن، نارائن داس نے صدر مملکت آصف زرداری اور پاک فوج کو اسپتال کے سلسلے میں درخواست بھیجی ہے جس پر سندھ حکومت نے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ کی جانب سے محکمہ صحت سے 7 روز میں رپورٹ طلب کر لی۔