حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی نائب صدر حورالنساء پلیجو اور ستار رند نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ حکومت ٹاسک فورسز قائم کرنے میں مصروف ہے، عوام کے مسائل حل کرنے کو تیار نہیں، تاجر گنے اور چانول سمیت تمام فصلوں کی قیمتوں میں کمی کرکے کسانوں کا معاشی قتل کر رہے ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ اپوزیشن کو کچلنے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کے بجائے دریائے سندھ کے قاتلوں کو سزا دینے کے لیے ٹاسک فورس بنائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ غلط معلومات کو روکنے کے لیے انٹرنیٹ کو بلاک کرنے اور میڈیا پر پابندی لگانے کے بجائے نوجوانوں کو میڈیا لٹریسی کی تعلیم دی جائے، جمہوری حکومتیں انٹرنیٹ سمیت معلومات تک رسائی کے ذریعوں کو محدود نہیں کرتیں بلکہ میڈیا لٹریسی کو فروغ دے کر نوجوانوں میں تنقیدی شعور پیدا کرتی ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں ہمیشہ سے بالواسطہ یا بلاواسطہ آمریت رہی ہے۔ پاکستان میں اس وقت بھی آمریت ہے، اس لیے صحافیوں کو ہراساں کرنا، جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرنا، انٹرنیٹ بند کرنا، مظلوم قوموں کے وسائل پر قبضہ کرنا حکومت کا پسندیدہ مشغلہ بن چکا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ شہباز شریف پیپلز پارٹی کے تعاون سے نئے کینال بنا کر دریائے سندھ کا قتل کر رہے ہیں، سندھ کے عوام کو دریائے سندھ پر تجاوزات کے خلاف جدوجہد وسیع کرنے کی ضرورت ہے، دریائے سندھ کے تاریخی بہاؤ کو بحال کرنے کے لیے 22 دسمبر کو سکھر میں عوامی تحریک اور سندھیانی تحریک کی جانب سے ریلی نکالی جائے گی جس میں سندھ کے تمام خیر خواہوں کو شرکت کی دعوت دے رہے ہیں۔