پوری قوم متفق ہے کہ قومی سلامتی کیلیے دہشتگردی کا خاتمہ ناگزیر ہے، لیاقت بلوچ

113

لاہور:نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اس بات پر پوری قوم کا اتفاق ہے کہ قومی سلامتی کے لیے دہشت گردی کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

فوجی جوانوں اور افسران کی شہادت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی اور سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا کہ دہشت گردی کا نیٹ ورک مضبوطی سے فعال کیوں ہوگیا ہے؟ قومی ایکشن پلان کیوں ناکام ہورہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال، عزت کی حفاظت کے لیے قومی ایکشن پلان پر ازسرِنو اتفاقِ رائے پیدا کیا جائے۔ حکومت اور سِول ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے عوام کے بے اعتمادی کے فاصلے بڑھ رہے ہیں، جو ملک و مِلت کے لیے بڑے خطرے کی گھنٹی ہے۔

لیاقت بلوچ نے خیبرپختونخوا ملی یکجہتی کونسل کے صدر عبدالواسع، سابق وفاقی وزیر سید مُنیر گیلانی، مجلس وحدتِ مسلمین کے سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی اور کُرم، سدہ، پارہ چنار کے سُنی اور شیعہ علما سے رابطہ اور ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اور خیبرپختونخوا حکومت مجرمانہ غفلت ختم کرے اور پارہ چنار میں امن و امان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ گورنر کے پی کے کی طرف سے کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ اور پشاور میں اے پی سی کا اعلان، نیز قبل ازیں وزیراعلیٰ خیبرپختوں خوا کی طرف سے کوہاٹ میں کُرم امن جرگہ کی کوششیں اچھی ہیں لیکن جب تک وفاقی اور صوبائی حکومتیں مشترکہ لائحہ عمل اور اقدامات نہیں کریں گے نتائج پائیدار نہیں ہوں گے۔

لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ اقتصادی بحران، بدامنی، قرضوں و سُود کے بوجھ اور کرپشن حکمرانوں کی عیاشیوں اور سرکاری سِول و فوجی عدالتی سیٹ اَپ کی مراعات اور مفت خوری کی وجہ سے گھمبیر ہورہا ہے۔ بجلی، گیس، پٹرول کی حقیقی قیمت صارفین سے وصول کی جائے تو تجارت، زراعت و صنعت کا پہیہ چلے گا۔برآمدات قومی معیشت کو بحرانوں سے نکالنے کا ذریعہ بنیں گے، وگرنہ حکومتی مصنوعی اقدامات عوام کی مشکلات میں اضافہ ہی کریں گے۔