سندھ کو بنجر بنانے کی سازش کامیاب نہیں ہونگے دینگے،مقررین

54

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ڈسٹرکٹ پریس کلب جامشورو کی جانب سے سندھ کلچر ڈے انتہائی جوش و خروش سے منایا گیا۔اِس سلسلے میں گز شتہ شب محفل موسیقی، سگھڑ کچھری)اَشعار، پہلیوں (کے علاوہ مزاحیہ فنکاروں نے نے اپنے اپنے فن سے عوام کو مسحور کئے رکھا،جبکہ سندھ کلچر ڈے کے سلسلے کی تیاریوں میں رات گئے تک پروگرام جاری رہا۔سندھ کلچر ڈے پر ڈسٹرکٹ پریس کلب جامشورو کی جانب سے ریلیوں اور عوام کو خوش آمدید کہنے کے لئے بڑا اسٹیج بنایا گیا تھا، جس سے آنے والی ریلیوں معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہاگیا۔پریس کلب کی جانب سے مرتب کئے گئے پروگرام میں تمام سیاسی پارٹیوں سندھ ترقی پسند پارٹی ساگر عالمانی،راجا خان ڈاہانی اور دیگر رہنماؤں،سندھ یونائٹیڈ پارٹی پیر بخش سہارن، قادر بخش بھلائی کی قیادت میں، جبکہ جئے سندھ،جسقم، جسم سمیت دیگر سیاسی پارٹیوں کے علاوہ سماجی تنظیموں جامشورو شہری ایکشن کمیٹی کے رہنما دربان عالمانی نے اپنے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ شرکت کی۔اِس موقع پر ڈسٹرکٹ پریس کلب کے صدر عرفان برفت نے کہاکہ رہنماؤں کی بھر پور شرکت کرتے ہوئے سندھ دھرتی سے اظہار یکجہتی اور محبت کا ثبوت دے دیا ہے، جبکہ STP) (سندھ ترقی پسند پارٹی رہنما ساگر عالمانی) (SUPسندھ یونائیٹڈ پارٹی رہنما پیر بخش سہارن کے علاوہ دیگر رہنماؤں کا کہناتھا، بیشک آج ہم سندھ دھرتی سے اظہار یکجہتی کادن بڑے جوش و خروش اور عید کے تہوار کی طرح منا رہے ہیں۔ لیکن حکومت کے دریائے سندھ سے مزید6 کینال نکالنے پر سخت مذمت کرتے ہوئے سند ھ کو بنجر اور صحرا میں تبدیل کرنے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور اس سلسلے میں ہر سطح پر مزاحمت اور اْسے رو کنے کی اجتماعی کاوشیں جاری رکھیں گے۔ اْنہوں نے کہا سندھ کو پہلے ہی کوٹے سے کم پانی دیتے ہوئے خشک سالی کی طرف دھکیل دیا گیا ہے، اور اَب مزید کینال اور ڈیم بنا کر سندھ دھرتی کو مکمل تباہ کرنے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں جسے ہم کامیاب نہیں ہو نے دیں گے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ کو پانی کا کوٹہ کم کرنے سندھ کے بڑے شہری علاقے کراچی اور حیدرآباد اور دیگر شہر وں میں پینے کے پانی کا مسئلہ درپیش ہے، لوگ مہنگے داموں پانی کی ٹینکر خریدنے پر مجبور ہوگئے ہیں، اورحکمرانوں کے ناپاک منصوبے کی تکمیل سے لوگ پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس جائیں گے۔رہنماؤں نے سندھ دھرتی سے اظہار یکجہتی کا اِظہار کرتے ہوئے سندھ کے دریائے سندھ پرکینال بنانے جیسے ناپاک منصوبوں کے خلاف اجتماعی احتجاج اور ہرتال کا عندیہ دیا۔