لاہور (وقائع نگارخصوصی )قائمقام امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ الخدمت فانڈیشن پورے پاکستان میں 45ہزار سے زائد فری وہیل چیئر ز فراہم کر چکی ہے۔ہم اس بات کا اعلان کرتے ہیں پورے پاکستان میں کوئی بھی معذور فرد جس کو وہیل چیئر چاہیے ہوگی ان کے گھروں میں وہیل چیئر ز دیں گے۔ساڑھے 6لاکھ معذور افراد بے روزگار ہیں۔جسمانی معذوری سے لڑنے والے افراد کو کو ٹہ کے مطابق نوکریاں دیں جائیں۔ الخدمت فانڈیشن پر عزم ہے اور ہم اس کام کو جاری رکھیں گے۔ الخدمت دکھی انسانیت کی خدمت کرتی رہے گئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے معذوروں کے عالمی دن کے مناسبت سے منصورہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 9 اور 14 کیمطابق بھی بنیادی سہولیات معذوروں کا حق ہے لیکن انہیں یہ سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔ پاکستان میں معذرور افراد کی تعداد90لاکھ تک ہے۔ المیہ یہ ہے کہ معذور افراد کے حوالے سے حکومتی اقداما ت آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ2017ء کی مردم شماری کے مطابق معذور افرادمیں 62 فیصد مرد جبکہ خواتین 38 فیصد ہیں۔ 70فیصد معذور افراد دیہاتی علاقوں میں رہائش پذیر ہیں جبکہ 30 فیصد افراد شہروں میں اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ معذور افراد میں 68 فیصد لوگ پڑھنے لکھنے سے قاصر ہیں اسی طرح سے 77 فیصدبے روزگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد کے علاج معالجے کیلئے مختلف قسم کے طریقہ کار کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ جس میں علمی، جسمانی، مواصلاتی، سماجی اور جذباتی اپروچز کو استعمال کر کے علاج کیا جاتا ہے۔ ایک غیر سرکاری سروے کے مطابق4 سال سے15 کی عمر کے 54لاکھ بچے معذور ی کی زندگی گزار رہے ہیں جنہیں معیاری تعلیم کی سہولت نہیں مل رہی۔پاکستان میں 1981ء میں پہلی بارمعذوری کے متعلق قانون سازی کی گئی جس کے مطابق معذور افراد کیلئے سرکاری نوکریوں میں 2فیصد کوٹہ متعین ہے مگر اس کے باوجودجگہ جگہ معذور افراد کو اذیت کا احساس ہوتا ہے اور ان کی اکثریت گھروں میں محصور ہوکر رہ جاتی ہے۔