جیکب آباد (نمائندہ جسارت)جیکب آباد جمس اسپتال کے ملازمین کو دو ماہ سے تنخواہوں کا اجراء نہ ہوا،اکاوئنٹنٹ کی لاپرواہی کی وجہ سے ملازمین سخت پریشان ،ڈائریکٹر اور شریک دستخط کنندہ میں وینڈرز کے بلوں پر اختلافات ،شریک دستخظ کنندہ نے تنخواہوں پر دستخط کردیے،بل روک لئے،تنخواہوں پر دستخط کردیے ہیںوینڈرز کے بل تصدیق کرانے کیلیے روکے ہیں،شائستہ جبیں، ڈائریکٹر سے موقف لینے کے لئے رابطہ کیا گیا تو انکا نمبر بند ملا تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے جمس اسپتال کے ملازمین کوسندھ حکومت کی جانب سے بجٹ کے اجرا کے باوجود تنخواہیں جاری نہیں کی گئی ہیں جس کے باعث ملازمین سخت پریشان ہیںمعلوم ہوا ہے کہ اکائونٹنٹ ریاض احمد کی لاپرواہی کی وجہ سے ملازمین کو تنخواہوں کے اجراء میں تاخیر ہوئی ہے جمس کے ملازمین نے تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ متعدد بار ڈائریکٹرکے دفتر جاکر منت سماجت بھی کی جس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا سندھ حکومت کی جانب سے جمس کو دوسرے کوارٹر کی سہہ ماہی بجٹ کے 15کروڑ جاری کئے گئے جس میں سے جمس کی بجٹ سے 5کروڑ 50لاکھ نکالے بھی گئے ہیں اس کے باوجود ملازمین کو تنخواہ نہیں مل سکی ہے ،بتایا جاتا ہے کہ کروڑوں کی مالیت کے بلوں کے معاملے پر ڈائریکٹر اور شریک دستخط کنندہ میں اختلافات کی وجہ سے معاملات التوا کا شکار ہوئے ہیں ،نئے ڈائریکٹر کی تقرری اور سیٹ جانے کے خوف سے کروڑوں کی مالیت کے فرضی بل بنائے گئے ہیںدوسری جانب شریک دستخط کنندہ اور جمس کے بی او جی کی رکن شائستہ جبیں نے رابطے پر بتایا کہ ملازمین کی تنخواہوں کے بلوں پر دستخط کردیے ہے وینڈرز کے بلوں کو تصدیق کرانے کے لئے روکا ہے اس کے باوجود ملازمین کی تنخواہوں میں تاخیر سمجھ سے باہر ہے ،ڈائریکٹر جمس عبدالکریم جمالی سے مؤقف لینے کے لئے رابطے کی کوشش کی گئی پران کا نمبر بند ملا۔ ادھر ملازمین کہنا تھا کہ اکائونٹنٹ کی نااہلی کی وجہ سے خزانہ آفس سے بل پاس ہونے کے باوجود تنخواہ جاری نہیں کی جارہی بینک نے روک لی ہے جبکہ بینک منیجر رمضان ابڑو کا کہنا تھا کہ ہیڈ آفس نے سپورٹنگ دستاویزات فراہم نہ کرنے پر تنخواہیں روکی ہیںپیر کو اجرا متوقع ہے۔