واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی نژاد شہری کشیپ کاش پٹیل کو وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کا سربراہ نامزد کردیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے سربراہ جیسی اہم اور حساس ذمے داری کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی نگاہِ انتخاب اپنے وفادار اور اسٹیبلشمنٹ کے ناقد پر ٹھہری ہے۔ کاش پٹیل بھارتی نژاد شہری ہیں جو پیشے کے اعتبار سے وکیل اور تفتیش کار ہیں۔ ٹرمپ نے ان کے نام کا اعلان کرتے ہوئے کاش پٹیل کو ’’ امریکا فرسٹ فائٹر‘‘ قرار دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ کاش پٹیل ایک شاندار
وکیل، اور تفتیش کار ہیں جنہوں نے اپنا کیریئر کرپشن کو بے نقاب اور امریکیوں کی حفاظت میں صرف کیا ہے۔ 44 سالہ کشیپ کاش پٹیل متعدد بار اپنے آبائی وطن بھارت کے ساتھ گہرے تعلق کا اظہار کرتے آئے ہیں۔ کشیپ کاش پٹیل نیویارک میں گجراتی والدین کے ہاں پیدا ہوئے تھے جن کے بارے میں کہنا تھا کہ وہ مشرقی افریقا میں پلے بڑھے ہیں۔ کشیپ کاش پٹیل نے یونیورسٹی آف رچمنڈ سے گریجویشن اور لندن کی یونیورسٹی کالج سے انٹرنیشنل لا میں قانون کی ڈگری حاصل کی۔ وہ قائم مقام سیکرٹری دفاع کرسٹوفر ملر کے سابق چیف آف اسٹاف کے طور پر خدمات انجام دیں۔ علاوہ ازیں ٹرمپ کے پہلے دور میں صدر کے نائب معاون اور قومی سلامتی کونسل (NSC) میں انسداد دہشت گردی (CT) کے سینئر ڈائریکٹر کے طور پر کام کرچکے ہیں۔ کشیپ پٹیل نے اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کئی اولین ترجیحات پر عملدرآمد کی نگرانی کی، جس میں داعش اور القاعدہ کی قیادت کا خاتمہ سمیت متعدد امریکی یرغمالیوں کی محفوظ وطن واپسی شامل تھی۔ انہوں نے ٹرمپ کی 2016 کی انتخابی مہم اور روس کے درمیان رابطوں کے بارے میں ہاؤس ریپبلکنز کی تحقیقات میں ہاؤس انٹیلی جنس کمیٹی کے سابق سربراہ ڈیوین نونس کے معاون طور پر بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ کشیپ پٹیل کی ٹرمپ کے ساتھ قربت اور اعتماد کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے دور حکومت ختم ہونے کے بعد مصائب میں گھرے ٹرمپ نے انہیں اپنے صدارتی ریکارڈ تک رسائی کے لیے نمائندہ نامزد کیا تھا۔