غزہ :اسرائیلی بمباری میں مزید 50 فلسطینی شہید،متعدد زخمی

114

غزہ /تل ابیب /بیروت /حلب (مانیٹرنگ ڈیسک)غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری میں 50 فلسطینی پناہ گزین شہید اور متعدد زخمی ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز غزہ کے جبالیہ اور نصیرات کیمپ پر پھر بمباری کی۔ اسرائیلی فوج کی جبالیہ کیمپ پر بمباری میں 42 جب کہ نصیرات کیمپ میں 10 کے قریب فلسطینی پناہ گزین شہید ہوئے۔ جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ادھر خان یونس کے علاقے میں اسرائیلی فوج نے ایک امریکی این جی او کی گاڑی پر بمباری کی جس میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 44 ہزار 400 سے زاید ہوگئی جب کہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 5 ہزار سے تجاوز کرگئی۔اسرائیلی جارحیت میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جبکہ 10 لاکھ سے زاید افراد بے گھر ہوگئے۔ دوسری جانب یو این آر ڈبلیو اے نے غزہ میں سیکورٹی خدشات کی وجہ سے امدادی ترسیل روک دی ہے ، گزشتہ روز اسرائیلی فورسز نے 3 امدادی کارکنوں کو شہید کیا تھا۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ مصر کی سربراہی میں غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کے لیے حماس کا وفد قاہرہ میں موجود ہے، 20 سے 30 دنوں کی جنگ بندی زیر غور ہے جس میں قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔ حماس نے اپنی تحویل میں امریکی نژاد اسرائیلی یرغمالی کا وڈیو بیان جاری کردیا جس میں اس نے نومنتخب امریکی صدر سے اپنی بازیابی کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس وڈیو میں ایڈن ایک تاریک جگہ پر بیٹھے ہوئے نظر آئے اور بیان ریکارڈ کراتے ہوئے رو پڑے۔ایڈن الیگزینڈر کی والدہ یائیل الیگزینڈر نے کہا کہ 3 منٹ کی وڈیو دیکھنا ان کے لیے ایک پریشان کن طویل مرحلہ تھا جس میں ان کا بیٹا بہت کم زور نظر آرہا تھا تاہم یہ بات خوش آئند ہے کہ میرا بیٹا زندہ ہے اور مجھے اس کی بحفاظت واپسی کی امید سی پیدا ہوئی ہے۔دوسری جانب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے وڈیو کو نفسیاتی جنگ کا سفاک حربہ قرار دیتے ہوئے جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔شامی شہرحلب میں روسی اور شامی جیٹ طیاروں نے شام میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر بمباری کی جس میں 5 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔شامی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ دہشت گردوں کی آمد اور پوزیشنز سنبھالنے کی کوششوں نے مسلح افواج کو ایک مرتبہ پھر منظم ہونے پر مجبور کیا ہے تاکہ سویلینز اور فوجیوں کے تحفظ کے لیے جوابی کارروائی کی جائے گی۔عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ لڑائی میں اب تک 20 عام شہریوں سمیت 400 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے، صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ تمام دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کا مقابلہ کیا جائے گا، ملکی استحکام اور علاقائی سالمیت کا دفاع کریں گے۔
غزہ