حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹریز کے صدر محمد سلیم میمن کی ہدایات پر سینئر نائب صدر احمد ادریس چوہان اور نائب صدر شان سہگل نے نیشنل انکیوبیشن سینٹر حیدرآباد کے ایڈوائزری بورڈ اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں حیدرآباد کی صنعت، سافٹ ویئر سیکٹر اور تعلیمی اداروں کے نمایاں اراکین نے شرکت کی۔ جس کا مقصد خطے میں اسٹارٹ اَپ ایکو سسٹم کو فروغ دینا اور مشترکہ اقدامات پر غور کرنا تھا۔ اجلاس کے دوران سینئر نائب صدراحمد ادریس چوہان نے این آئی سی(نیشنل انکیوبیشن سینٹر) حیدرآباد کی شاندار کارکردگی کو سراہا اور کہا حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری ہمیشہ ایسے اقدامات کی حمایت کرتا ہے جو مقامی صنعت اور کاروبار کی ترقی کے لیے مفید ثابت ہوں۔ این آئی سی کا اسٹارٹ اَپ ایکو سسٹم کے فروغ میں کردار قابل تعریف ہے اور ہم اس مشن کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ نائب صدر شان سہگل نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے بینکنگ سیکٹر کے ساتھ تعاون کی تجویز پیش کی اور کہاکہ اس وقت بینکوں کے پاس ایس ایم ایز کے لیے کافی مالی وسائل موجود ہیں۔ این آئی سی اگر چاہے تو اُن بینکوں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے اپنے اسٹارٹ اَپس کے لیے کاروباری منصوبوں کی بنیاد پر قرضے حاصل کر سکتا ہے۔ اِس سے نہ صرف اسٹارٹ اَپس کو مالی وسائل ملیں گے بلکہ اُن کے منصوبے بھی بہتر طریقے سے عمل میں آئیں گے۔ انہوں نے حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے ممبران اور این آئی سی کے روابط بڑھانے پر زور دیا جس سے ممبر ان مرکز کے کام اور سہولیات سے واقف ہوسکیں۔ انہوں نے این آئی سی حیدرآباد کی ٹیم کو چیمبر آنے کی دعوت دی تاکہ ساتھ میں مل کر اِس خطے کے کاروباری ماحول کو مزید بہتر بناسکیں۔ اجلاس کے دوران این آئی سی حیدرآباد کی پروجیکٹ ڈائریکٹر سید ثناءشاہ اور منیجر مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن شہزانہ میمن نے مرکز کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ ان کے مطابق این آئی سی نے اَب تک 128 اسٹارٹ اَپس کو انکیوبیٹ کیا ہے جنہوں نے مجموعی طور پر 406 ملین روپے کی آمدنی حاصل کی اور 2000 سے زائد ملازمتیں پیدا کی ہیں۔ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے نمائندگان نے اجلاس کے بعد منعقدہ نیٹ ورکنگ سیشن میں بھی شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف اسٹارٹ اپس کے بانیان سے ملاقات کی اور ان کے منصوبوں کی تفصیلات معلوم کیں۔