بدین:غیر قانونی کینالوں کیخلاف آباد گاروں کا احتجاج

82

بدین (نمائندہ جسارت) سندھ آبادگار بورڈ اور سیاسی جماعتوں پر مشتمل اینٹی کینال ایکشن کمیٹی کی اپیل پر شہر میں ہزاروں آباد گاروں نے سیاسی جماعتوں کے رہنما اور کارکنوں کے ہمراہ وفاقی حکومت کی جانب سے دریائے سندھ سے نکالی جانے والی غیر قانونی کینال کے منصوبے کے خلاف حیدرآباد روڈ اللہ والا چوک سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی۔ ریلی میں شریک شرکاء نے آبادگار اور سیاسی رہنماؤں زاہد بھرگڑی، شاہ نواز جمالی، ایڈووکیٹ امیر آزاد پھنور، نواب شاہ، ڈاکٹر محمود نواز یوسفانی، سرمد بشیر نظامانی، سید علی مرادن شاہ، اسلم نواز مری، محمد خان ساریجو، اصغر نوناری، علی بخش سھٹیو، سلیمان شاہ، ڈاڈا ہاشم جمالی، عطا چانڈیو، وفا لطیف جوکھیو اور دیگر کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا ۔ احتجاجی مارچ میں بدین، حیدرآباد، ٹنڈوالہیار، ٹنڈو محمد خان اور میرپورخاص کے آبادگار رہنما بھی موجود تھے۔ ریلی کے شرکاء دریائے سندھ کے پانی پر ڈاکا نامنظور، غیر قانونی کینال نامنظور، وفاقی کی سندھ دشمنی نامنظور نامنظور کی پرجوش نعرے بازی کرتے رہے ۔ آبادگار اور سیاسی رہنماؤں نے اپنے خطاب میں وفاقی حکومت، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور صدر پاکستان آصف علی زرداری پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حکمران ٹولہ اقتدار اور مفاد کی خاطر سندھ کے خلاف منصوبوں پر عمل درآمد کر کے سندھ کی زمینوں کو بنجر اور زرعی معیشت تباہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا دریائے سندھ ہماری زندگی اور معیشت ہے، اس پر کوئی رُکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور اس کے اتحادی ایسی سازش پر کام کر رہے ہیں جس سے وفاق اور ریاست کمزور اور عوام کی نفرت شدت میں تبدیل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بدین سمیت دیگر ساحلی اور نہری ٹیل کے اضلاع پہلے ہی پانی کی قلت کے باعث شدید نقصان کا سامنا کر رہے ہیں، زرعی معیشت تباہ ہو کر رہ گئی جس سے علاقے میں بے روزگاری اور غربت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر میں ناکامی کے بعد وفاق دریا سندھ سے زبردستی اور غیر قانونی کینال نکالنے کی کوشش اور سازش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب کھاد، زرعی ادویات، اجناس کا بیج پیٹرولیم مصنوعات انتہائی مہنگی اور دوسری جانب اجناس کے ریٹ فی من انتہائی کم مل رہے ہیں۔ احتجاجی مظاہرہ اور دھرنے میں شریک مظاہرین نے کہا کہ اگر دریائے سندھ سے غیر قانونی کینال نکالنے کا کام بند نہ کیا گیا تو سندھ کا ہر آباد گار، سیاسی کارکن، ہاری، مزدور اور خواتین سمیت بچہ بچہ اس کے خلاف احتجاج ہی نہیں، مزاحمت کرے گا اور سندھ پنجاب سرحد کموں شہید پر تاریخی دھرنا دے کر روڈ رستے بلاک کر دیں گے۔