حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر نوید عباس کلہوڑو، جنرل سیکرٹری علی رضا جلبانی، مختار گائینچو، عرفان لاشاری، حبیب کوسو اور دیگر نے آج سے 31دسمبر تک ’’تعلیم بچائو سندھ بچا ئو‘‘تحریک شروع کرکے سندھ کے 60 سے زائد شہروں میں احتجاج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کی تعلیم کو سازش کے تحت تباہ کیا جا رہا ہے، ایک جانب صدیوں سے رواں دواں سندھو دریا پر ڈاکا ڈال کر پانی چوری کیا جا رہا ہے تو دوسری جانب عالمی سامراجی منصوبوں کے تحت سندھ کی زمینوں اور قدرتی وسائل پر قبضے کا سلسلہ جاری ہے۔ وہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے نوجوانوں کو تعلیم کی طرف راغب کرنے کے بجائے بے راہ روی اور منشیات کی طرف دھکیلا جا رہا ہے جبکہ فیسوں میں من مانا اضافہ کر کے سندھ کے نوجوانوں سے تعلیم کا حق چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مختلف ناموں سے قائم کی گئی پالیسیوں کو ختم کر کے نوجوانوں کو میرٹ پر داخلے دیے جائیں، لڑکیوں کی تعلیم میں رُکاوٹیں ختم کر کے ہر ضلع میں یونیورسٹی اور تعلقہ سطح پر کیمپس قائم کیے جائیں، ایک کمرے کے اسکولوں کو اپ گریڈ کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دریا سندھ پر گزشتہ ڈیڑھ صدی سے لگنے والے پانی پر ڈاکا بند کر کے گیس، کوئلہ، تیل اور دیگر قدرتی معدنیات کے ذخائر پر قبضے ختم کیے جائیں ۔