اسلام آباد/راولپنڈی(نمائندہ جسارت/مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے پانچ رہنماؤں کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا گیا جبکہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی آئی کے 158 گرفتار ملزمان کا مزید4روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے پاکستان تحریک انصاف کے 24 نومبر کو اسلام آباد میں اعلان کردہ احتجاج کے دوران وفاقی دارالحکومت سے گرفتار 158 ملزمان کا مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔عدالت نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ملزمان کو عدالت پیش کرنے کا حکم دیا۔ان ملزمان کو راولپنڈی کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیاگیاتھا۔راولپنڈی کے مختلف علاقوں صادق آباد، نیوٹاؤن اور دھمیال سے گرفتار 191 ملزمان کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی نے مقدمے کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے 10 ملزمان کو تھانہ نیوٹاؤن میں درج مقدمے سے ڈسچارج کردیا گیا تھا جبکہ عدالت نے 156 ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔دوسری جانب تحریک انصاف کے پانچ گرفتار رہنماؤں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے 5 گرفتار رہنماؤں کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کرنل اجمل صابر، خلیق زیاد کیانی و دیگر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔پانچوں ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور ان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی، جسے عدالت نے مسترد کرکے فیصلہ سنا دیا۔دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج پر درج مقدمے میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 2 دسمبر تک توسیع کردی۔پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز،وکلا لطیف کھوسہ،نیاز اللہ نیازی اور انصر کیانی کے خلاف مقدمے کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا نے سماعت کی۔