دوسری بار امریکا کا صدر منتخب ہونے پر ڈونلڈ ٹرمپ نے باضابطہ چارج لینے سے پہلے ہی دنیا بھر کے ممالک کو ڈرانا شروع کردیا ہے۔ ایک طرف وہ سب سے پہلے امریکا کا راگ الاپ رہے ہیں اور دوسری طرف انہوں نے کہنا شروع کردیا ہے کہ دنیا بھر سے آئے غیر قانونی تارکینِ وطن کو تیز رفتاری سے نکال باہر کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی معیشت کو مضبوط بنانے کی غرض سے ایسے اقدامات کا اعلان کیا ہے جن سے کئی ملکوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ امریکی مصنوعات کو زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ درآمدی ڈیوٹی (ٹیرف) بڑھادی جائے۔
ٹرمپ نے پہلے دورِ صدارت میں چین سے تجارتی جنگ کا خطرہ مول لیا تھا اور معاملات بہت بگڑے تھے۔ چین کی مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی بہت زیادہ لگانے سے امریکا میں چینی مصںوعات کی قیمت بڑھ گئی تھی اور یوں لوگ اُنہیں خریدنے سے گریز کرنے لگے تھے۔ دوسری طرف چین نے بھی امریکا کی مصنوعات پر ڈیوٹی عائد کرنا شروع کردیا تھا۔ اِس کے نتیجے میں چین میں امریکی اشیا و خدمات کی قیمت بھی بڑھ گئی تھی۔
ماہرین کا اندازہ ہے کہ اس تجارتی جنگ میں چین مجموعی طور پر فائدے میں رہا تھا اور امریکا کو کم و بیش 60 ارب ڈالر کا خسارہ برداشت کرنا پڑا تھا۔ اب پھر تجارتی جنگ کے خطرات منڈلا رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ابھی سے سربراہی ملاقاتیں شروع کردی ہیں۔ کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو سے اُنہوں نے گزشتہ روز ملاقات کی اور درآمدی ٹیرف کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔
اس بات چیت سے کینڈین لیڈر کو کچھ خاص امید تو نہیں تاہم وہ چاہتے ہیں کہ امریکا سے تجارتی تعلقات بہتر رہیں، کوئی بڑا بگاڑ پیدا نہ ہو۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی آمد پر اُن تمام ملکوں کا خوفزدہ اور پریشان ہونا فطری امر ہے جن کے امریکا سے تعلقات کشیدہ رہے ہیں۔ اسٹریٹجک اور معاشی معاملات کے علاوہ سفارتی تعلقات بھی پیچیدگی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔