سکھر (نمائندہ جسارت) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وہ اسلام آباد میں حکمرانوں کے پرتشدد رویے کی مذمت کرتے ہیں۔سکھر میں باب الاسلام سندھ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کسی پارٹی کے فیصلے سے غرض نہیں کہ انہوں نے فیصلہ غلط کیا یا صحیح، وہ اپنے فیصلے کے خود ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک صوبے سے قافلے آرہے ہیں تو اس وقت راستے دیے گئے اور پیچھے ہٹ گئے،کہا کہ گولی نہیں چلانا چاہتے، جب ڈی چوک پہنچ گئے توپھرگولی کیوں چلائی؟ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہرپارٹی کو جلسہ اور مظاہرہ کرنے کا حق حاصل ہے، مجھے بھی اور میرے مخالف کو بھی یہ حق حاصل ہے لیکن ہم اسلام آباد میں حکمرانوں کے پرتشدد رویے کی مذمت کرتے ہیں، موجود اسمبلیاں عوام کی منتخب کردہ نہیں،نئے انتخابات کی ضرورت ہے، مجھے کسی پارٹی کے فیصلے سے کوئی سروکار نہیں، اگر مشورہ لیں گے تو دیانتداری سے دیں گے، کے پی کے صوبے سے شکایات ہیں تو جب نا اہلوں کو حکمرانی دیں گے تو یہی ہوگا، جے یو آئی کا مینڈیٹ چرایا گیا، مسلح گروہ قابض ہوتے جارہے ہیں ،حکومتی کی رٹ نہیں، بلوچستان کی یہی صورتحال ہے، امن و امان کے ادارے کس چیز کی تنخواہ لے رہے ہیں،، ملک کو مستحکم کرتے ہوئے حقوق کی جنگ لڑیں گے، دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں، مدارس کے حق کےلیے ملک کے کونے کونے سے اسلام آباد کا رخ کریں گے ،پھر تمہارا باپ بھی ہمارا راستہ نہیں روک سکتا۔ قبل ازیں مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری،مولانا عبدالقیوم ہالیجوی، علامہ راشد محمود، مولانا اجمل خان، مولانا اسعد محمود، صوبہ بلوچستان کے جنرل سیکرٹری سابق ایم این ایے مولانا آغا محمود شاہ، ڈیجیٹل میڈیا سیل پاکستان کے کوآرڈینیٹرز انجینئر ضیاءالرحمن سمیت دیگر رہنماو¿ں نے بھی خطاب کیا۔