پی ٹی آئی فتنہ ہے، وزیراعظم۔کارروائی کیلیے ٹاسک فورس قائم

258
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف امن و امان کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

اسلام آباد(نمائندہ جسارت ،خبر ایجنسیاں) وزیر اعظم نے ملک میں آئندہ کسی بھی قسم کے انتشار و فساد کی کوشش کو روکنے کیلیے وفاقی انسداد فسادات (ٹاسک) فورس بنانے کا فیصلہ کرلیا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں انہوں نے نے گزشتہ دنوں اسلام آباد میں انتشار و فساد پھیلانے والوں کی نشاندہی اور انکے خلاف موثر کارروائی کیلیے وزیرِ داخلہ سید محسن رضا نقوی کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کردی۔ وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیرِ اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور سیکورٹی فورسز کے نمائندے بھی اس ٹاسک فورس میں شامل ہونگے۔اعلامیے کے مطابق ٹاسک فورس یہ یقینی بنائے گی کہ 24 نومبر کو انتشار پھیلانے میں ملوث مسلح افراد اور پر تشدد واقعات میں ملوث افراد کی نشاندہی کرے گی تاکہ انہیں قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دلوائی جا سکے۔وزیر اعظم نے ملک میں آئندہ کسی بھی قسم کے انتشار و فساد کی کوشش کو روکنے کیلیے وفاقی انسداد فسادات (Riots Control) فورس بنانے کا فیصلہ کیا، انسداد فسادات فورس کو بین الاقوامی معیار کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور سازو سامان سے لیس کیا جائے گا۔اجلاس میں وفاقی فرانزک لیب کے قیام کی منظوری دے دی گئی جو ایسے واقعات کی تحقیقات و شواہد اکٹھا کرنے کیلیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو یقینی بنائے گی۔اجلاس میں اسلام آباد سیف سٹی منصوبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں وفاقی پراسیکیوشن سروس کو مضبوط کرنے اور افرادی قوت بڑھانے کے حوالے سے بھی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت نہیں، یہ ایک فتنہ اور تخریب کار جتھہ ہے، ان کیخلاف کارروائی کی جائے،وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ تحریک انصاف نہیں، تخریب انصاف ہے، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، ایف آئی آرز کاٹی جائیں، کیفر کردار تک پہنچایا جائے، یقینی بنائیں آئندہ کبھی بھی ایسا نہ ہو۔شہباز شریف نے کہا کہ ان کو پاکستان تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، کیا پاکستان کو ہم نے اس جتھے کے حوالے کرنا ہے؟ خیبرپختونخوا سے سازشیں ہو رہی ہیں، انہیں معیشت کی کوئی پروا نہیں ہے، انہیں کوئی پروا نہیں کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ہاتھوں جکڑا ہوا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا ایک ہی ایجنڈا ہے ہر چیز کو تہہ و بالا کر دیا جائے، صوبائی حکومت کی پارا چنار کی طرف کوئی توجہ نہیں ہے، کرم میں خون ریزی بند کرانے کے بجائے انہوں نے اسلام آباد پر چڑھائی کر دی۔اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ یہ وفاق کے خلاف چوتھی لشکر کشی ہے، خیبر پختونخوا سے ایک جتھہ مکمل طور پر لیس ہو کر آیا تھا، مظاہرین نے گولیاں چلائیں، ان کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے سی پیک کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری مؤخر ہوئی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایس سی او کانفرنس کے دوران بھی انہوں نے چڑھائی کی، بیلا روس کے صدر کے دورے کے دوران انہوں نے احتجاج کا اعلان کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ دنیا میں جس طرح رسوا کیا گیا اس کو بیان بھی نہیں کیا جاسکتا، جو تماشا لگایا گیا اس کی مثال نہیں ملتی، اس سے بڑی پاکستان کے ساتھ دشمنی کیا ہو سکتی ہے؟۔ وزیر اعظم نے کہا کہ احتجاج اور دھرنوں سے ملک کو یومیہ 900 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے، 2014 میں 126 دن معشیت کی تباہی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ دودھ، شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں، لیکن بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں، مہنگائی کم ہو رہی ہے، اسٹاک مارکیٹ ایک لاکھ کی سطح سے اوپر گئی۔ان کا کہنا تھا کہ دشمنان پاکستان اگر اس صورتحال کو خراب کرنا چاہتے ہیں تو کیا ہم انہیں ایسا کرنے دیں، ہمیں ہر چیز وہ کرنی چاہیے جس سے ہم دشمنان پاکستان کے ہاتھ نہ صرف روکیں بلکہ ان کو توڑ دیں۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سر سے پاؤں تک، جھوٹ بولنے والا شخص ہے، یقین کریں میں نے پاکستان کی تاریخ میں اتنی مذموم سوچ کسی سیاسی جماعت یا شخص میں نہیں دیکھی، انہیں پارا چنار میں خون ریزی بند کرانے کا خیال نہیں آیا، اسلام آباد میں چڑھائی کرنی ہے، ان کو بس یہ پروا ہے کہ کس طرح سے پاکستان کو تباہ کرنا ہے، کس طرح سے ملک کی معیشت کو ڈبونا ہے۔اجلاس میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر، وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، احد خان چیمہ، اعظم نذیر تارڑ، مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ خان، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، افواج پاکستان کے دیگر سربراہان بھی شریک تھے۔