دھرنے میں ہلاکتیں زیادہ ہیں ، 12 کی تصدیق ہوگئی، تحریک انصاف

105

پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ دھرنے میں ہلاکتیں زیادہ ہیں لیکن اسلام آباد میں قتل 12 کارکنوں کی مکمل تفصیل موجود ہے۔ پشاور میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھاکہ حکومت حقائق کو چھپانے کی کوشش کرتی رہی ہے جو سچ سامنے لا رہے ہیں انھیں پابند سلاسل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کا بیان ہے کہ ایک گولی بھی نہیں چلی لیکن ثبوت اور ویڈیو موجود ہے کہ کتنی گولیاں ماری گئیں، 12 لوگ موقع پر ہی شہید ہوئے جن میں سے 7 کا تعلق خیبرپختونخوا، 2 کا تعلق بلوچستان سے ہے، پنجاب، آزادکشمیر اور اسلام آباد کا ایک ایک کارکن بھی 26 نومبر کو شہید ہوا۔ شیخ وقاص اکرم نے الزام عاید کیاکہ حکومت نے پولی کلینک پر دباؤ ڈالا اور لسٹیں کو غائب کیا، لواحقین کو نعش نہیں دی گئی، ہمارے بہت سے لوگ جو لاپتا ہیں، وہ ان کے پاس ہیں، زخمیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے، اعداد و شمارجمع کیے جارہے ہیں،میڈیا سے شیئر کریں گے۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ساڑھے 5ہزار لوگوں کو دھرنے سے قبل اٹھایا گیا، ہم تمام گرفتار افراد کو سہولیات دیں گے، ان کا کہنا تھاکہ ہماری لیگل ٹیمیں کام کر رہی ہیں اور گرفتار کارکنوں کی مدد کی جائے گی، یہ دہشت گرد نہیں تھے، پرامن احتجاج کے لیے آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کی سیکڑوں گاڑیاں اسلام آباد میں ہیں، پنجاب میں ہر ایم این ایز کے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی، ایف آئی آرز، وزیراعظم ، وزیر داخلہ اور وزیراطلاعات کے خلاف کریں گے۔ شیخ وقاص کا کہنا تھاکہ علی امین نے بشریٰ بی بی کو گرفتاری سے بچاکر پختونوں کی عزت بڑھائی۔ پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہناتھاکہ بلوچستان اسمبلی میں قرارداد آئی کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگادیں، ہم کے پی اسمبلی میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی پر پابندی کی قرارداد لائیں گے۔ کے پی میں گورنر راج کی باتیں ہو رہی ہیں، پختونخوا کے لوگ ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ تمام متاثرہ افراد کو قانونی کارروائی کا آغاز کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ یہ اندھیرے کا دور جلد ختم ہوگا، انہیں اس ظلم کا جواب دینا ہوگا ۔ ہم جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر اطلاعات پر ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ میں پختونخوا کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو بانی چیئرمین کی ہدایت پر ڈی چوک پہنچے۔ عمر ایوب نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا جو کردار رہا ہے جس طرح انہوں نے احتجاج کو لیڈ کیا۔ علی امین داد کے مستحق ہیں، 8 فروری کو الیکشن نتائج تبدیل کیے گئے موجود حکومت غیر قانونی ہے، پاکستان کے سیکورٹی اہلکار جو بارڈرز پر جو لڑرہے ہیں وہ قوم کے ہیرو ہیں۔