ہریانہ:بھارت میں پولیس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جو ٹرینوں میں سفر کے دوران خواتین کو زیادتی کے بعد قتل کردیتا تھا۔ اُس نے کئی مسافروں کو لُوٹا۔ جب بھی کوئی مسافر تنہا دکھائی دیتا تھا وہ اُسے دبوچ لیتا تھا۔ خواتین کو وہ خاص طور پر نشانہ بناتا تھا۔
ہریانہ کے علاقے روہتک سے تعلق رکھنے والے راہل کمار جاٹ کو کئی ریاستوں کی پولیس نے مشترکہ تفتیش کے بعد گرفتار کیا۔ راہل کمار جاٹ مسلسل سفر میں رہتا تھا۔ وہ ٹرینوں میں یا پھر پلیٹ فارمز پر سو جاتا تھا۔
اُسے بھارت کی ریاست گجرات کے ضلع ولساڑ میں واپی نامی قصبے کی ایک انیس سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ گجرات کے مختلف اضلاع میں کم و بیش دو ہزار سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو اچھی طرح کھنگالنے کے بعد راہل کمار کو گرفتار کیا گیا۔
راہل کمار نے ٹرینوں میں تین خواتین اور دو مردوں کو قتل کیا۔ اس نے جنوبی ریاست تلنگانا کے شہر سکندر آباد میں ایک معمر شخص کو چُھریوں کے وار کرکے قتل کیا تھا۔ وہ ٹرین میں سفر کے دوران معذور افراد کو خاص طور پر نظر میں رکھتا تھا۔ اُنہیں وہ اِس لیے لُوٹتا تھا کہ وہ مزاحمت نہیں کرسکتے تھے۔
کئی ریاستوں کی پولیس نے مل کر تحقیقات کی اور تمام ممکنہ شواہد کا جائزہ لیا۔ مشترکہ ٹیموں نے ٹھوس ثبوت جمع ہونے پر کارروائی کی۔ گجرات کے ضلع ولساڑ کی پولیس کا کہنا ہے کہ راہل کمار کے خلاف گجرات ہی میں مقدمہ چلایا جائے گا۔