آئینی ترمیم میں انسانی حقوق کے برعکس نکات ختم کروائے،فضل الرحمن

51

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی کوٹ داراب عباسی آمد ،جی ڈی اے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صفدر علی عباسی، سابق ایم پی اے معظم علی عباسی،بیرسٹر کاظم علی عباسی نے پرتباک استقبال کیا ،ڈنر کے اختتام پر جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ڈاکٹر صفدر علی عباسی اور معظم علی عباسی،اور کاظم علی عباسی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے عزت بخشی ،عباسی خاندان سے پرانے اور اچھے تعلقات ہیں ،جب بھی یہاں آتا ہوں تو اسے اپنا گھر سمجھتا ہوں ،انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم میں 52 آرٹیکل تھے اور ہم اسے 22 پر لائے اور اس ترمیم میں ایسے نکات تھے جو انسانی حقوق کو بھی ختم کرتے لیکن ہم نے اسے اچھے طریقے سے حل کیا ،انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی انسانی حقوق کی جنگ میں شامل ہے اور جمہوری انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔ اس موقع پر جی ڈی اے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صفدر علی عباسی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو خوش آمدید کہتے ہیں اور ان سے ہمارے اچھے خاندانی تعلقات ہیں، انہوں نے ہمیشہ ہمیں عزت بخشی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جعلی انتخابات کو تسلی نہیں کرتے اور بوگس الیکشن تھے جیتنے والے کو ہرایا گیا اور ہارنے والے کو جتوایا گیا اور خاص طور پر سندھ میں جے یو آئی اور جی ڈی اے کے امیدواران کو چن چن کر شکست دلوائی گئی ۔مولانا نے 26ویں آئینی ترمیم سے زہر نکالا ہے ۔جے یو آئی رہنما راشد محمود سومرو نے کہا کہ عام انتخابات کو نہیں مانتے ہم الیکشن کمیشن سے اپنی لڑائی لڑ رہیں اور کشمور ،ٹل اور شکارپور کے حلقے کھلوائے جائیں تو پتا چل جائیگا کہ جے یو آئی امیدوار بھاری اکثریت سے جیتے ہیں ،جے یو آئی ملک کی مقبول جماعت ہے اور ہمیں 2024ءکے انتخابات کسی بھی صورت قبول نہیں ہیں، عشائیہ میں مولانا اسد محمود ، ابراہیم جتوئی،عابد خان جتوئی،شہری اتحادکے صدر نیاز ابڑو،جے یو آئی رہنما قیوم سومرو،مولانا ناصر،محمد اعظم شیخ اور دیگر سیاسی سماجی شخصیات نے شرکت کی۔